ریاض میں جاری عرب اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترکیا کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ فلسطین اور لبنان میں جاری جنگ کی سب سے بڑی اور اہم وجہ نیتن یاہو کی اسرائیلی حکومت ہے۔
انھوں نے کہا کہ نیتن یاہو وہ شخص ہے جو انسانی امداد بھی مظلوموں تک نہیں پہنچنے دے رہا۔ ایک مہینے سے بھیجی گئی ہماری امداد مصر میں پڑی ہے۔
انھوں نے کہا ہم سب پر واجب ہے کہ ہم فلسطینی اور لبنانی بھائیوں اور بہنوں کی مدد کریں۔ پہلے اس سلسلے میں جنگ بندی ہونی چاہیے بعد ازاں امدادی کاموں کی اجازت ملنی چاہیے۔
میں اپنے بھائی خادم الحرمین الشریفین کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جن کی کوششوں سے آج ہم سب یہاں ریاض میں جمع ہوئے ہیں۔
ہم اگر کچھ کرسکتے ہیں تو ہمیں فوری طور پر کرنا چاہیے۔ دیر بہت ہوچکی ہے۔ فائر بندی اور انسانی امداد کی ترسیل و توصیل سب سے اہم ہے۔
ہزاروں بچے شہید ہوچکے ہیں۔ ہزاروں حماس کے نوجوان شہید ہوچکے ہیں۔ غزہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔ اگر سیز فائر نہ ہوا تو مزید نقصان ہوگا۔
اقوام متحدہ کی کوششیں بھی اس سلسلے میں بے معنی ہیں۔ اسرائیل کا ہدف مظلوم اور نہتے لوگ ہیں۔ اور وہ اقوام متحدہ کو بھی نہیں مانتا۔ یہ اہل فلسطین کی نسل کشی ہے۔
میں اپنے شرکاء بھائیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اب باتیں کرنے کا وقت گزر گیا ہے۔ بہت ضروری ہے کہ فوری طور پر اسرائیل کے ہاتھوں کو روکا جائے۔
ہم اگر ملکر کچھ کریں تو ہم بہت سارے ملک ہیں۔ ہم کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں۔ ہم کب کریں گے۔ میں بار بار آپ سے درخواست کرتاہوں کہ اس انسانی المیے کی ذمہ دار نیتن یاہو کی اسرائیلی حکومت ہے۔