سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ : "ہم جب مدینہ منورہ میں ننگے پاؤں داخل ہوئے تو باجوہ کو کال آئی کہ "یہ تم کیا اُٹھا کے لے آئے ہو؟”ہم تو یہاں سے شریعت ختم کرنے لگے ہیں”۔ بشری بی بی کے بقول فون کرنے والے نے سابق وزیر اعظم کو شریعت کا ٹھکیدار بھی کہا۔
سوشل میڈیا صارفین نے بشری بی بی کے اس بیان کو سعودی عرب کے خلاف بیان قرار دیتے ہوئے اسے غیر ضروری کہا ہے۔ جبکہ سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کے اس بیان کو اُن کی پارٹی کے سوشل میڈیا ورکرز اور کچھ حامی صحافیوں نے سعودی عرب کی بجائے جنرل قمر جاوید باجوہ کے سُسسر کی طرف منسوب کیا ہے۔
دوسری طرف سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے بشریٰ بی بی کے بیان کو مکمل جھوٹ قرار دے دیا ہے۔ سینئر صحافی انصار عباسی نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ کعبہ شریف میں جا کر قسم اٹھانے کو تیار ہیں کہ ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔
اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے سینیئر صحافی انصار عباسی نے بتایا کہ انہیں قمر جاوید باجوہ کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے کی گئی بات بالکل جھوٹ ہے۔ انصار عباسی کے مطابق سابق آرمی چیف کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ قمر جاوید باجوہ کہتے ہیں کہ میں خانہ کعبہ جاکر یہ بات کرنے کو تیار ہوں کہ جو بشریٰ بی بی کی جانب سے بات کی گئی وہ بالکل جھوٹ ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اور پاکستان علماء کونسل کے چئیرمین علامہ طاہر اشرفی نے بھی کہا ہے کہ بشری بی بی کی بات حقائق کے منافی ہے۔ ہم اس وقت وہاں ایک ساتھ ہی تھے۔ جنرل باجوہ کو ایسی کوئی کال موصول نہیں ہوئی۔