اسرائیل نے حالیہ دنوں میں شام کے مختلف علاقوں پر سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں، جن کا نشانہ شامی فوج کے اہم اثاثے اور فوجی تنصیبات بنے ہیں۔ گزشتہ اتوار سے لے کر بدھ تک، اسرائیلی فضائیہ نے 350 سے زائد حملے کیے ہیں، جن میں دمشق کے جنوب مغرب میں واقع المزہ فوجی ہوائی اڈے پر ایک اور بمباری کی گئی۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر رامی عبد الرحمان نے بتایا کہ ان حملوں میں شامی فوج کی ہوائی اڈوں، گوداموں، طیاروں کے سکواڈرن، اور فوجی سگنل اسٹیشنوں کو شدید نقصان پہنچا۔
اس کے علاوہ، اسرائیلی بمباری نے شام کے فضائی دفاعی نظام اور سائنسی تحقیقی مراکز کو بھی نشانہ بنایا، جس سے شامی فوج کے جنگی ذخائر اور گولہ بارود کے ڈپو تباہ ہو گئے۔ اللاذقہ بندرگاہ بھی اسرائیلی حملوں کا شکار ہوئی، جہاں فضائی دفاعی تنصیبات اور جنگی جہازوں کو نقصان پہنچا۔ منگل کو العربیہ نے بندرگاہ پر ہونے والے بڑے نقصان کی تصاویر نشر کیں۔
اسرائیلی فوج نے مختلف علاقوں جیسے دمشق، حمص، طرطوس، اور اللاذقہ میں متعدد پیداواری مقامات اور فوجی اہداف کو بھی نشانہ بنایا