وزیرِاعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے غیر مؤثر اور پرانے بجلی گھروں کو بند کرنے کی ہدایت دی۔ یہ بجلی گھر کم پیداوار کے باوجود زیادہ ایندھن استعمال کرتے ہیں، جس سے قومی وسائل کا ضیاع ہو رہا ہے۔
شہباز شریف نے زور دیا کہ ان بجلی گھروں کو بند کرنے سے نہ صرف درآمدی ایندھن پر خرچ ہونے والے قیمتی زرِمبادلہ کی بچت ہوگی بلکہ صارفین کے لیے بجلی کی قیمتیں بھی کم ہو جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں صرف کم لاگت والے بجلی منصوبوں کو ترجیح دی جائے۔
پاکستان میں مہنگی بجلی کی پیداوار کی بڑی وجوہات میں پرانا توانائی کا ڈھانچہ، درآمدی فوسل فیول پر انحصار، اور غیر مؤثر توانائی کا امتزاج شامل ہیں۔
اجلاس میں موجودہ بجلی کی پیداوار کے نظام کا جائزہ لیا گیا اور کم لاگت اور مؤثر توانائی کے منصوبوں کو اپنانے کے لیے حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔ وزیرِاعظم نے فوری اور دیرپا اقدامات کے ذریعے سستی اور پائیدار توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا