ترکی نے شمالی شام میں کرد جنگجوؤں کے ساتھ جنگ بندی کے امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ترک حکام نے امریکی دعوے کو "غلط” قرار دیا اور واضح کیا کہ وہ شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) سے بات چیت نہیں کریں گے، جنہیں وہ کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) سے منسلک دہشت گرد گروپ سمجھتے ہیں۔ ترکی کا کہنا ہے کہ اس کی کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک پی کے کے اور وائے پی جی ہتھیار نہ ڈالیں اور شام سے نکل نہ جائیں۔ ترک وزیر خارجہ حاکان فدان نے امریکی تنقید مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی مداخلت قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے اور اگر شام کی نئی حکومت غیر ملکی جنگجوؤں کو نکالنے میں ناکام رہی تو ترکی مزید اقدامات کرے گا۔
بدھ 24 جمادی الثانی 1446 ■ 25 دسمبر 2024
🗲تازہ ترین
- سعودی ویژن 2030 کے تحت مقامی پودوں کے تحفظ کے لیے شہزادہ فیصل بن مشعل مرکز کا افتتاح
- صدر مسعود پژیشکیان کی قیادت میں اجلاس، ایران میں سوشل میڈیا پابندیوں میں کمی، واٹس ایپ اور گوگل پلے بحال
- قومی ائیرلائن کی ترقیاتی منصوبوں پر سینیٹ کمیٹی کا جائزہ، پی آئی اے کے سی ای او کی بریفنگ
- سعودی سفیر البرکہ کی صدر زیلنسکی سے ملاقات، نیک خواہشات کا اظہار
- پاکستانی ویزا مسائل پر یو اے ای اور پاکستان کے درمیان بات چیت جاری، حکام صورتحال بہتر بنانے کے لیے کوشاں