قومی ائیر لائن کی نجکاری کی ناکامی پر حکومت کو اتحادی جماعتوں کی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے انتظامیہ کو نااہل قرار دیا، جبکہ مرزا اختیار بیگ نے نجکاری کے عمل کو غیر پیشہ ورانہ اور جلدبازی میں کی گئی کوشش قرار دیا۔ نبیل گبول نے بولی کی کم رقم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ کراچی اسلام آباد بس سروس کے لائسنس کی قیمت کے برابر بھی نہیں تھی۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یورپ اور دیگر بین الاقوامی روٹس بحال کر دیے ہیں اور نجکاری کے لیے ایک کمیٹی بھی قائم کی ہے، جس سے زیادہ بہتر آفرز آنے کی
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ حکومت نے پہلے مرحلے میں 85 ارب روپے کی امید رکھی تھی، لیکن صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی۔ اس ناکامی کے باوجود، حکومت پرعزم ہے کہ اگلی کوشش میں کامیابی حاصل کی جائے گی۔