سری لنکا کے سفیر عمر لیبے امیر اجواد نے سعودی عرب اور سری لنکا کے 50 سالہ مضبوط سفارتی تعلقات کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ یہ تعلقات ساتویں صدی میں اس وقت شروع ہوئے جب سری لنکا کے بادشاہ نے مدینہ منورہ میں ایک سفیر بھیجا۔ سفارتی تعلقات 1974 میں قائم ہوئے اور دونوں ممالک میں جلد ہی سفارتخانے قائم کیے گئے۔
اس اہم موقع کو منانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں ایک لوگو کی رونمائی، یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا، اور سعودی عرب کے گرین انیشیٹو کے تحت درخت لگانے کی مہم شامل ہے۔ سفیر نے کرکٹ ٹورنامنٹس اور ثقافتی تقریبات جیسے اقدامات کا بھی ذکر کیا تاکہ تعلقات کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔
اجواد نے سعودی عرب کی ویژن 2030 کے تحت تیز ترقی اور ایکسپو 2030 اور فیفا ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کے مواقع جیتنے کی کامیابی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ 50 سالہ تقریبات تجارت، سفارتکاری، اور ثقافتی تبادلوں میں تعلقات کو مزید گہرا کریں گی۔
سعودی عرب کی طرف سے سری لنکا کو دی جانے والی امداد کا بھی ذکر کیا گیا، جو کہ تعلیم، انفراسٹرکچر، اور زراعت جیسے شعبوں کے لیے 455 ملین ڈالر پر مشتمل ہے۔ سعودی امدادی ایجنسی KSrelief نے سری لنکا میں 15 ملین ڈالر مالیت کے کئی انسانی ہمدردی کے منصوبے بھی مکمل کیے ہیں۔
سیاحت ایک اور اہم شعبہ ہے، جہاں سعودی سیاح سری لنکا کا دورہ کرنے والوں میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ سفیر نے سیاحت، مہمان نوازی، اور نجی شعبے کے اشتراک کو فروغ دینے کی کوششوں پر زور دیا، اور دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور ثقافتی ترقی کی صلاحیت کو اجاگر کیا