غزہ میں اسرائیلی حملوں کو ایک سال سے زائد کا وقت گزر چکا ہے، اور فلسطینی شہریوں خصوصاً خواتین اور بچوں پر کیے گئے مظالم کی دل دہلا دینے والی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں۔ ان جنگی جرائم میں ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
حال ہی میں ایک فلسطینی خاندان کی افسوسناک کہانی سامنے آئی، جس میں شمیما نام کی ایک ماں اپنی دو بیٹیوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے کیمپ لے کر گئیں۔ پولیو کے قطرے پینے کے بعد وہ گھر واپس جا رہی تھیں کہ اسرائیلی طیاروں نے ان کے گھر پر بمباری کر دی۔ اس حملے میں شمیما شہید ہوگئیں، جبکہ ان کے شوہر اور بیٹیاں زخمی ہوئیں۔ سب سے زیادہ زخمی 3 سالہ ہنان ہوئی، جس کی دونوں ٹانگیں بمباری سے ضائع ہوگئیں۔