ناسا کا پارکر سولر پروب سورج کے قریب ترین پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے، جس نے سورج کے بیرونی ماحول، یعنی کورونا، میں داخل ہو کر تاریخ رقم کی ہے۔ یہ خلائی جہاز 1,400 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور شدید ریڈی ایشن کا سامنا کر رہا ہے، لیکن اسے ایک مضبوط کاربن شیلڈ کے ذریعے محفوظ رکھا گیا ہے۔ پروب سورج کی سطح سے صرف 38 لاکھ میل دور پہنچا اور 430,000 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کیا۔
اس مشن کا مقصد سورج کے کورونا کی غیر معمولی گرمی کا راز جاننا ہے، جو اس کی سطح سے کئی گنا زیادہ گرم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، یہ سورج سے خارج ہونے والے چارجڈ ذرات، یعنی سولر ونڈ، کا مطالعہ بھی کرے گا، جو زمین پر خوبصورت روشنیوں کے علاوہ الیکٹرانکس اور کمیونیکیشن سسٹمز کو متاثر کر سکتا ہے۔
یہ خلائی جہاز اب تک 21 مرتبہ سورج کے قریب سے گزر چکا ہے، لیکن اس بار کا مشن سب سے خطرناک ہے۔ اس دوران، پروب کئی دنوں تک ناسا سے رابطے میں نہیں ہوگا۔ سائنسدان 27 دسمبر کو سگنل کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ یہ مشن کامیاب رہا یا نہیں۔
ڈاکٹر نکولا فاکس نے پروب کی مضبوطی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سورج کی سرگرمیوں اور اسپیس ویڈر کو سمجھنا ہماری روزمرہ زندگی کے لیے بہت اہم ہے۔