وزیرِاعظم شہباز شریف نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر امریکی پابندیوں کی سخت مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ ان پابندیوں کی کوئی جائز وجہ نہیں۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا میزائل اور ایٹمی پروگرام صرف دفاع کے لیے ہے اور اس کا مقصد کسی پر حملہ کرنا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام کسی ایک فرد یا جماعت کا نہیں بلکہ 24 کروڑ پاکستانیوں کا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ دفتر خارجہ نے بھی ان پابندیوں پر سخت جواب دیا ہے۔
وزیرِاعظم نے ان پابندیوں کو غیرمنصفانہ اور بےبنیاد قرار دیا، جو پاکستان کے نیشنل ڈیفنس کمپلیکس (این ڈی سی) اور دیگر اداروں پر لگائی گئی ہیں۔ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ این ڈی سی پاکستان کے طویل فاصلے والے میزائل پروگرام کو آگے بڑھا رہا ہے، لیکن پاکستان نے ان الزامات کو تعصب پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ اس سے پہلے امریکہ نے چین اور بیلاروس کے اداروں پر بھی پاکستان کے میزائل پروگرام میں مدد دینے کے الزامات لگائے تھے، جنہیں پاکستان نے دوہرا معیار کہا۔
گزشتہ ہفتے امریکہ نے پاکستان کے میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے کے الزام میں چار پاکستانی اداروں پر پابندیاں لگائیں۔ پاکستان نے ان پابندیوں کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور قوم کے اتحاد کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا۔