سعودی اول بینک (SAB) نے ماحولیاتی آگاہی سوسائٹی کے تعاون سے قصیم میں شہزادہ فیصل بن مشعل مرکز برائے مقامی پودوں کے تحفظ و افزائش کا آغاز کیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جو سعودی گرین انیشی ایٹو کا حصہ ہے اور اس کا مقصد مقامی پودوں کا تحفظ اور قدرتی نباتات کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔ اس افتتاحی تقریب میں قصیم کے گورنر شہزادہ فیصل بن مشعل بن سعود اور دیگر اہم عہدیداروں نے شرکت کی۔
یہ مرکز جدید سہولیات سے لیس ہے جیسے بیج بینک، نرسریاں، ہربیریم، اور ایک نباتاتی باغ جو مملکت کے مقامی پودوں کی نمائش کرتا ہے۔ یہاں سالانہ 2 لاکھ پودے تیار کیے جائیں گے اور ناپید ہونے کے خطرے سے دوچار پودوں کے بیج محفوظ کیے جائیں گے۔ بیج اگانے کی شرح 70 فیصد سے زیادہ کرنے کے لیے ٹشو کلچر تکنیک بھی استعمال کی جائے گی، جس سے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور صحرا زدگی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
ایس اے بی کے یاسر البراک نے اس منصوبے کو ویژن 2030 کے ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے اہداف سے ہم آہنگ قرار دیا۔ ماحولیاتی آگاہی سوسائٹی کے ڈاکٹر عبدالرحمٰن السقیر نے اس مرکز کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مملکت میں قدرتی نباتات کو فروغ دینے اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
یہ منصوبہ محققین، پوسٹ گریجویٹ طلباء، اور کمیونٹی کو ورکشاپس، تربیتی پروگراموں اور تحقیقی سرگرمیوں کے ذریعے مدد فراہم کرے گا، جس سے سالانہ 10,000 سے زیادہ افراد مستفید ہوں گے۔ اس کے علاوہ، مرکز کے ارد گرد 10,000 مقامی درختوں کا جنگل بھی لگایا جائے گا تاکہ صحرا زدگی پر قابو پایا جا سکے اور تحفظ کی کوششوں کو مزید تقویت دی جا سکے۔
یہ منصوبہ COP16 کے دوران ریاض میں لانچ کیا گیا اور نجی شعبے (SAB)، غیر منافع بخش تنظیموں، اور حکومت کے درمیان تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ ماحولیاتی تحفظ، پائیدار ترقی، اور سعودی عرب کے ویژن 2030 کے مقاصد کے مطابق حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے ایک مثالی منصوبہ ہے۔