روسی میڈیا” RT” کے کروائے گئے ایک سروے میں، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ان کے دلیرانہ فیصلوں اور عالمی منظر نامے میں ان کے اثر و رسوخ کو پسند کرتے ہوئے، عرب دنیا کا سب سے با اثر حکمران قرار دیا گیا ہے۔
انھیں یہ اعزاز مسلسل چوتھی بار دیا گیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق روسی چینل "RT” کے سروے میں بااثر عرب رہنما کا انتخاب کیا گیا ہے جس میں عوام کی اکثریت نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو سب سے موثر عرب قائد منتخب کیا ہے۔
سروے میں کل 31166 افراد نے حصہ لیا جن میں سے 16998 ووٹ شہزادہ محمد بن سلمان کو دیے گئے ہیں۔
مسلسل چوتھے سال اس اعزاز کو برقرار رکھنا شہزادہ محمد بن سلمان کی علاقائی اور عالمی سطح پر نمایاں کردار اور سعودی عرب میں ترقی اور اصلاحات کے لیے ان کے غیرمعمولی اثر و رسوخ کو اجاگر کرتا ہے۔
اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان اس وقت خطے میں بہت اہم مقام حاصل کر چکے ہیں۔ انھوں نے جس برق رفتاری سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے، اس کی مثال نہیں پیش کی جا سکتی۔
ولی عہد کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انھوں نے وژن 2030 کو ہدف بنا کر نہ صرف سعودی عرب کا نقشہ بدل دیا ہے بلکہ خلیجی ممالک کو بھی ایک نئے عزم و ولولے سے روشناس کروایا ہے۔ ان کی دیکھا دیکھی اب عمان بھی اپنا وژن 2040 لا رہا ہے۔
دوسری طرف یورپی ممالک، بالخصوص فرانسیسی صدر اور برطانوی وزیر اعظم نے شہزادہ محمد بن سلمان کو وژنری لیڈر قرار دیتے ہوئے انھیں خراج تحسین پیش کیاہے۔
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حالیہ الیکش مہم کے دوران ایک ٹی وی انٹرویو میں شہزادہ محمد بن سلمان کو ایک بڑا آدمی قرار دیتے ہوئے کہہ رکھا ہے کہ محمد بن سلمان نے کچھ ایسے کام کیے ہیں جو شاید وہ بھی نہ کرسکتے۔
پچھلے دنوں مشہور امریکی بزنس مین، ٹیسلا کار اور X کے اونر، اور سوشل میڈیا کی معروف ترین شخصیت ایلون مسک نے ایک تقریر کے دوران محمد بن سلمان کے نیوم پروجیکٹ کی تعریف کرتے ہوئے اسے حیران کن اور بہادرانہ پروجیکٹ قرار دیا ہے۔
اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خطے کے مزاج سے ہٹ کر کچھ ایسے اقدامات اُٹھائے ہیں جن سے ان کے مقامی اور عالمی تعارف اور مقبولیت میں یکساں طور پر اضافہ ہوا ہے۔