سعودی کابینہ کا اجلاس آج ریاض میں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان کی صدارت میں ہوا۔
کابینہ نے زور دیا کہ شام کو دہشت گردی سے پاک ہونا چاہیے اور اس کی خودمختاری اور اتحاد کو محفوظ رکھا جانا چاہیے۔
انہوں نے سعودی عرب میں ہونے والے بین الاقوامی اجلاسوں کو سراہا جن کا مقصد شامی عوام کی انسانی مدد، اقتصادی معاونت، اور ملک کو ایک آزاد اور محفوظ ریاست کے طور پر دوبارہ تعمیر کرنا ہے۔
کابینہ نے عالمی برادری سے اسرائیل کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکنے کی اپیل کی اور ریاستوں کی خودمختاری کے احترام کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مزید علاقائی بحرانوں کو روکا جا سکے۔
سعودی عرب نے خطے میں منصفانہ اور جامع امن کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔
اجلاس میں سینیگال کے صدر کا پیغام اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے یوکرین اور برازیل کے صدور کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فون کالز کا جائزہ لیا گیا۔
اس کے علاوہ، ولی عہد اور یونان کے وزیر اعظم کی ملاقات اور سعودی-یونانی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے ذریعے تعاون کو بڑھانے کی کوششوں پر بھی بات کی گئی۔
سعودی عرب نے اسلامی اقدار کے مطابق دنیا بھر میں ضرورت مندوں کی مدد کے عزم کو دہرایا۔
کابینہ نے کسٹمز پر سیکیورٹی کی نگرانی کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی۔
توانائی کے تعاون کے لیے ایک ماڈل معاہدہ منظور کیا گیا اور وزیر توانائی کو دوسرے ممالک کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرنے کا اختیار دیا گیا۔
چاڈ اور نائیجیریا کے ساتھ اسلامی امور کے فروغ کے لیے معاہدے کیے گئے۔
صحت کے میدان میں تعاون بڑھانے کے لیے گرینیڈا کے ساتھ ایک معاہدے کی منظوری دی گئی۔
جبوتی اور ترکی کے ساتھ بدعنوانی کے خلاف اور فکری املاک کے حقوق کے حوالے سے معاہدے کیے گئے۔
چین کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف معاہدہ ہوا، اور برازیل کے ساتھ پرامن خلائی تحقیق پر معاہدہ کیا گیا۔
سعودی عرب اور بحرین کے درمیان انتظامی ترقی کو بہتر بنانے کے لیے شراکت داری کی منظوری دی گئی، جو سعودی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن اور بحرین کی سپریم کونسل برائے خواتین کے درمیان تعاون کے ذریعے ہوگی۔