اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے سعودی عرب کا دورہ کیا، جہاں ان کا پرجوش استقبال سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان نے العلا کے ونٹر کیمپ میں کیا۔
العلا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر میلونی کا استقبال مدینہ کے امیر شہزادہ سلمان بن سلطان، سعودی عرب میں اطالوی سفیر شہزادہ فیصل بن سطام، وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی اور دیگر اعلیٰ سعودی حکام نے کیا۔
ملاقات کے دوران، دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب اور اٹلی کے دیرینہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے مواقع کا جائزہ لیا، تاکہ دونوں ممالک ان تعلقات سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔
مزید برآں، انہوں نے اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی دلچسپی کے عالمی امور پر مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ہاؤس آف پوئٹری میں منعقدہ ایک خصوصی سیشن نے ثقافتی تبادلے کا موقع فراہم کیا، جہاں وزیر اعظم میلونی کو سعودی عرب کی شاندار ثقافتی اور تاریخی وراثت سے متعارف کرایا گیا۔
سعودی لوک موسیقی اور روایتی رقص کی دلکش پرفارمنس پیش کی گئی، جنہوں نے مملکت کی رنگارنگ روایات کو نمایاں کیا۔
بات چیت کے بعد، ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیر اعظم جارجیا میلونی نے سعودی عرب اور اٹلی کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے قیام کے معاہدے پر دستخط کیے۔
اس کونسل کا مقصد اقتصادی، تجارتی، اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔ سعودی عرب، اٹلی کا خطے میں دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اور 2023 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 10.796 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
سعودی عرب میں 150 سے زائد اطالوی کمپنیاں کام کر رہی ہیں، اور ان کی سرمایہ کاری 4.6 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔
اس دورے نے دونوں ممالک کے علاقائی مسائل کو حل کرنے کے عزم کو بھی اجاگر کیا، خاص طور پر فلسطینی مسئلے کے حوالے سے۔
دونوں فریقین نے عرب امن منصوبے اور متعلقہ بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل کی حمایت کی، اور فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت اور 1967 کی سرحدوں کے اندر آزاد ریاست کے قیام پر زور دیا۔
میلونی کا یہ دورہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اٹلی عالمی سطح پر سعودی عرب کے بڑھتے ہوئے سیاسی اور اقتصادی اثر و رسوخ کو تسلیم کرتا ہے۔
خطے اور دنیا میں استحکام کے فروغ میں سعودی قیادت کے کردار کو عالمی رہنماؤں کی جانب سے بے حد سراہا جا رہا ہے۔
مزید برآں، اس دورے نے قابل تجدید توانائی کے میدان میں سعودی-اطالوی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ سعودی عرب کاربن نیوٹرلٹی کے حصول کے لیے کام کر رہا ہے، جبکہ اٹلی کو قابل تجدید توانائی کے مختلف شعبوں میں وسیع تجربہ حاصل ہے۔
دونوں ممالک ایک طویل مدتی شراکت داری قائم کرنے کے خواہاں ہیں تاکہ توانائی کے چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے اور عالمی پائیداری کی کوششوں میں تعاون فراہم کیا جا سکے۔
یہ اہم دورہ سعودی عرب اور اٹلی کے درمیان مضبوط تعلقات اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتا ہے۔