اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری اینتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ میں مستقل امن قائم ہونا چاہیے، جنگ کی واپسی قطعاً نہیں ہونی چاہیے۔
گوتریس نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ 42 روزہ جنگ بندی کے معاہدے میں توسیع کرکے اسے دیرپا بنایا جائے اور امن کے مستقل قیام کے لیے اسی کو بنیاد بنایا جائے۔
انھوں نے غزہ کے لوگوں کو ان کے علاقوں سے نکال کر کسی دوسری جگہ بسانے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے مستقل امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔
گوتریس نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کا ان کی سرزمین سے انخلاء دو ریاستی حل کو ہمیشہ کے لیے ناممکن بنا دے گا اور اس سے جنگ طوالت اختیار کرے گی۔
انھوں نے زور دیا کہ جنگ کی چنگاری کو طاقت کے ذریعے دبانے کی بجائے اسے بات چیت سے بجھایا جائے، گوتریس نے غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کو فلسطینی اتھارٹی سے منسلک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
گوتریس نے سوڈان، یمن، لبنان، لیبیا، شام اور خطے کے دیگر جنگ زدہ علاقوں میں بھی قیام امن کی ضرورتوں پر زور دیا، انھوں نے غزہ میں انسانی امداد بڑھانے پر بھی زور دیا۔