سعودی عرب کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان نے، شام کا اقتدار سنبھالنے کے بعد عبوری صدر احمد الشرع کا ریاض میں استقبال کیا، ملاقات کے دوران شام کی سلامتی اور استحکام کے لیے اس کی حمایت کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب اور شام کے درمیان تعلقات کے پہلوؤں اور مختلف شعبوں میں ان کو بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے علاقائی حالات میں نئی پیش رفت اور اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں کا بھی جائزہ لیا۔
سعودی ولی عہد نے الشرع کو ان کی حالیہ تقرری پر مبارکباد دی اور شامی عوام کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کرنے میں ان کی کامیابی کی خواہش کا اطہار کیا۔
واضح رہے کہ شام کے عبوری صدر احمد الشرع دمشق سے سعودی عرب کے شاہی طیارے میں سوار ہوکر ریاض پہنچے تھے، یہ طیارہ خاص طور پر ان کے دورہ ریاض کے لیے مختص کیا گیا تھا۔
احمد الشرع نے امیر محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد میں اپنے ملک کی خدمت کے لیے پرعزم ہوں، ہم نے ایک طویل ملاقات کی ہے جس کے دوران ہم نے شام کے مستقبل کی تعمیر میں مدد کی حقیقی خواہش کو سُنا اور محسوس کیا ہے۔
واضح رہے کہ شامی حریت پسندوں نے بشار الاسد کے 53 سالہ اقتدار کے خاتمے کے بعد، شام پر غلبہ حاصل کرنے والے فوجی کمانڈروں کی رائے سے، الشرع کو شام کا عبوری صدر مقرر کیا ہے۔
گزشتہ ماہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے دمشق کا دورہ کیا تھا اور کہا تھا کہ مملکت، شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ہٹانے کے لیے امریکہ اور یورپی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے۔