شاہ سلمان گلوبل اکیڈمی برائے عربی زبان نے ریاض میں اپنی دوسری لسانی انضمام (لینگویسٹک امیورشن) پروگرام کا آغاز کیا ہے، جس میں بیس مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے پچاس غیر مقامی عربی بولنے والے طلبہ کو خوش آمدید کہا گیا ہے۔
اس آٹھ ہفتے کے پروگرام کا مقصد شرکاء کی عربی زبان کی مہارتوں کو بہتر بنانا ہے تاکہ وہ سعودی معاشرتی اور ثقافتی ماحول میں بہتر طریقے سے گھل مل سکیں۔
اس پروگرام کو سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ایک جدید طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ شرکاء کو عربی زبان میں مہارت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سعودی ثقافت سے بھی متعارف کروایا جا سکے۔
یہ پروگرام 2023 میں جدہ میں منعقد ہونے والے پہلے ایڈیشن کی کامیابی کے بعد ترتیب دیا گیا ہے، جس میں چونتیس مختلف ممالک سے ایک سو سے زائد افراد نے حصہ لیا تھا۔
اس مرتبہ پروگرام کو مزید مؤثر اور مخصوص بنایا گیا ہے اور اسے دو مختلف تعلیمی راستوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
پہلا راستہ، سیاحتی ٹریک، ان طلبہ کے لیے ہے جو سعودی عرب میں سیاحت یا مختصر قیام کے دوران عربی زبان سیکھنے کے خواہشمند ہیں۔
اس ٹریک میں پچیس شرکاء شامل ہیں جو روزمرہ کی زندگی میں عربی زبان کو استعمال کرنے کے عملی اسباق حاصل کریں گے، تاکہ وہ بازاروں، ہوٹلوں، سفری مقامات اور دیگر عام حالات میں خود کو بخوبی سمجھا سکیں۔
دوسرا راستہ ثقافتی ٹریک ہے، جو خاص طور پر ان یونیورسٹی طلبہ اور زبان سیکھنے کے مراکز کے شرکاء کے لیے ترتیب دیا گیا ہے جو عربی زبان میں گہرائی سے مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اس ٹریک میں زبان سیکھنے کے جدید اصولوں کو اپنایا گیا ہے تاکہ طلبہ عربی کو صرف سیکھیں ہی نہیں بلکہ اسے مؤثر طریقے سے استعمال بھی کر سکیں۔
پروگرام کا نصاب یورپی زبانوں کے عمومی حوالہ جاتی فریم ورک (CEFR) کی B1 سطح کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے، جس میں ثقافتی عربی اور سیاحتی عربی” کے کورسز شامل ہیں۔
پروگرام میں سیکھنے کے لیے ایک جدید اور عملی طریقہ اپنایا گیا ہے جس میں گرامر اور صرف و نحو کو مخصوص مہارت پر مبنی سرگرمیوں کے ذریعے پڑھایا جاتا ہے۔
اساتذہ گروپ ورک، آڈیو ویژول مواد اور مطالعہ کی مختلف اقسام کو استعمال کرتے ہوئے عربی سیکھنے کے عمل کو مؤثر بناتے ہیں۔
اس تعلیمی نصاب کو مزید مؤثر بنانے کے لیے کلاس روم کی تعلیم کے ساتھ ساتھ مختلف ثقافتی سرگرمیوں کو بھی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔
شرکاء کو سعودی خاندانوں کے ساتھ رہنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے تاکہ وہ مقامی طور پر زبان کے استعمال کو سیکھ سکیں۔
اس کے علاوہ، وہ قومی دن اور یومِ تاسیس جیسی تقریبات میں بھی شرکت کرتے ہیں اور ہفتہ وار ثقافتی دوروں میں حصہ لیتے ہیں، جہاں انہیں سعودی عرب کی تاریخ، روایات اور طرزِ زندگی کے بارے میں قریب سے جاننے کا موقع ملتا ہے۔
یہ اقدام سعودی عرب کے ہیومن کیپیبلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کے اہداف کے مطابق ہے اور عربی زبان کے عالمی فروغ کے لیے شاہ سلمان گلوبل اکیڈمی کے مشن کی تکمیل میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔
پروگرام میں شامل ہونے کے لیے شرکاء کا انتخاب ایک سخت اور جامع داخلہ عمل کے ذریعے کیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اس منفرد تعلیمی موقع کے تقاضوں پر پورا اتریں۔
اس پروگرام کے ذریعے، غیر مقامی عربی سیکھنے والوں کو نہ صرف زبان سیکھنے کا موقع ملتا ہے بلکہ وہ سعودی معاشرت اور ثقافت کو قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کے قابل بھی ہوتے ہیں۔