وفاقی وزیر برائے تجارت، جام کمال خان، نے جدہ میں سلسلہ وار اہم ملاقاتیں کیں، جن کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینا تھا۔
یہ ملاقاتیں پہلی مرتبہ منعقد ہونے والی "میڈ اِن پاکستان” نمائش کے دوران ہوئیں، جس میں کاروباری شراکت داری، سرمایہ کاری کے مواقع اور سعودی برانڈز کے پاکستانی مارکیٹ میں داخلے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
جام کمال خان نے معروف سعودی تاجروں سے ملاقات کے دوران انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔
اس موقع پر وزیر تجارت نے سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی اور انہیں ٹیکسپو (TEXPO)، فوڈ-اے-جی (Food-AG) اور ہیلتھ کیئر اینڈ منرل شو جیسے تجارتی نمائشوں میں شرکت کی پیشکش کی۔
دورے کا ایک نمایاں پہلو وزیر تجارت کی سعودی عرب کی معروف فاسٹ فوڈ چین "البیک” کے مالک، رامی ابو غزالہ سے ملاقات تھی۔
اس موقع پر انہیں البیک کے آپریشنز کا دورہ کرایا گیا اور انہوں نے وہاں کام کرنے والے پاکستانی ملازمین سے بھی ملاقات کی۔
البیک کی انتظامیہ نے تصدیق کی کہ کمپنی پاکستان میں اپنی شاخیں کھولنے کے آخری مراحل میں ہے اور ایک مفاہمتی یادداشت (MOU) پر دستخط مکمل کر لیے گئے ہیں۔
جلد ہی پاکستان میں البیک کی پہلی برانچ کھلنے جا رہی ہے، جو نہ صرف روزگار کے مواقع فراہم کریں گی بلکہ دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو بھی مزید مضبوط بنائیں گی۔
جام کمال خان نے سعودی عرب میں پاکستانی ورکرز کی خدمات کو سراہا اور خاص طور پر البیک جیسے کاروباری اداروں میں پاکستانی ملازمین کے مثبت کردار کو اجاگر کیا۔
انہوں نے پاکستان میں البیک کے داخلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف پاکستانی فاسٹ فوڈ انڈسٹری کو فروغ ملے گا بلکہ صارفین کو بھی ایک معیاری برانڈ کی سہولت حاصل ہوگی۔
اس کے علاوہ، وفاقی وزیر نے جدہ میں مقیم پاکستانی سرمایہ کاروں اور کاروباری شخصیات سے بھی ایک اہم ملاقات کی۔
انہوں نے سعودی معیشت میں پاکستانی تاجروں کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی کوششوں کی تعریف کی۔
انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں 1.7 ملین پاکستانیوں نے سعودی عرب کا سفر کیا، جو کہ کسی بھی ملک کے مقابلے میں پاکستانی تارکین وطن کے لیے سب سے بڑا مرکز ہے۔
مزید برآں، وزیر تجارت نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ گزشتہ مالی سال میں سعودی عرب سے پاکستان کو $7.4 بلین کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، جو کہ پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اہم ذریعہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ حال ہی میں جدہ میں قائم ہونے والا پاکستان انویسٹر فورم نئے کاروباری مواقع تلاش کرنے والے پاکستانی سرمایہ کاروں کو معاونت فراہم کر رہا ہے، اور یہ پلیٹ فارم نئے کاروباری افراد کے لیے ایک رہنمائی کا ذریعہ بن رہا ہے۔
یہ ملاقاتیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون کو فروغ دینے میں اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہیں، اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی شراکت داری مزید مستحکم ہو گی۔