وزیرِاعظم شہباز شریف آج متحدہ عرب امارات (UAE) کے دو روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے۔
یہ دورہ متحدہ عرب امارات کے صدر، شیخ محمد بن زاید النہیان کی دعوت پر کیا جا رہا ہے، جہاں وہ دبئی میں منعقدہ ورلڈ گورنمنٹس سمٹ (WGS) میں شرکت کریں گے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، وزیرِاعظم شہباز شریف سمٹ میں کلیدی خطاب کریں گے، جس میں وہ پاکستان کے جامع اقتصادی ترقی، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور طرزِ حکمرانی میں اصلاحات کے وژن کو اجاگر کریں گے۔
اس سمٹ میں دنیا بھر سے مختلف ممالک کے سربراہان، عالمی پالیسی ساز، اور نجی شعبے کے نمایاں رہنما شرکت کریں گے، تاکہ مستقبل کے طرزِ حکمرانی، جدت پسندی، اور بین الاقوامی تعاون پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
یہ مارچ 2024 میں وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیرِاعظم شہباز شریف کا متحدہ عرب امارات کا دوسرا سرکاری دورہ ہوگا۔
اس سے قبل، 5 جنوری 2024 کو وزیرِاعظم شہباز شریف اور شیخ محمد بن زاید النہیان کی رحیم یار خان میں ایک اہم ملاقات ہوئی تھی، جس میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے ساتھ معدنیات اور زراعت کے شعبے میں تعاون بڑھانے میں گہری دلچسپی ظاہر کی تھی۔
دفتر خارجہ کے مطابق، وزیرِاعظم کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ہوگا، جس میں ڈپٹی وزیرِاعظم اور وزیرِخارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سمیت کابینہ کے دیگر اہم اراکین شامل ہوں گے۔
اس دورے کے دوران، وزیرِاعظم متحدہ عرب امارات کی قیادت سے دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے اور سمٹ میں شرکت کرنے والے مختلف ممالک کے سربراہان، حکومتوں کے نمائندوں اور بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے سی ای اوز سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات قائم ہیں، جو باہمی اعتماد، افہام و تفہیم، اور طویل المدتی اقتصادی و اسٹریٹجک شراکت داری پر مبنی ہیں۔
متحدہ عرب امارات پاکستان کے لیے ایک اہم اقتصادی اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے، جہاں دونوں ممالک مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کر رہے ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی برادری دنیا میں دوسری سب سے بڑی پاکستانی تارکینِ وطن کمیونٹی ہے، جو دونوں ممالک کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ یہ کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک مضبوط پل کا کردار ادا کرتی ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف کا یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، اقتصادی تعاون کو فروغ دینے، اور مشترکہ خوشحالی کے لیے نئے مواقع تلاش کرنے کے عزم کی علامت ہے۔
گزشتہ ماہ، وزیرِاعظم نے اعلان کیا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے 2 ارب ڈالر کے قرضے کی ادائیگی کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے، جو پاکستان کے لیے ایک اہم مالیاتی ریلیف ثابت ہوگا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنے نشریاتی خطاب میں، وزیرِاعظم شہباز شریف نے کابینہ کو متحدہ عرب امارات کے صدر سے اپنی مثبت اور تعمیری ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا، جس میں دوطرفہ تعلقات اور سرمایہ کاری کے تعاون کو مزید فروغ دینے کے مختلف طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔