سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض میں 9 فروری سے جاری لیپ کانفرنس کا آج تیسرا روز ہے، کانفرنس میں شریک پاکستانی تاجروں سمیت دنیا بھر سے ہزاروں آئی ٹی ماہرین اور سرمایہ کاروں نے اپنی تجاویز اور سرمایہ کاری کے تخمینوں کا فیصلہ کن جائزہ لیا۔ لیپ کانفرنس کا یہ چوتھا ایڈیشن ہے اور یہ کانفرنس 12 فروری تک جاری رہے گی۔
یہ مشرق وسطیٰ کا سب سے بڑا ٹیکنالوجی ایونٹ لیپ 2025 ہے جو جدید ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، اور ڈیجیٹل انقلاب کے حوالے سے دنیا کے سب سے نمایاں اہم کام پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
اس ایونٹ کا مقصد مستقبل کے رجحانات کو سمجھنا، جدید حل تلاش کرنا اور عالمی سطح پر شراکت داریوں کو فروغ دینا ہے۔لیپ کانفرنس میں دنیا بھر سے مشہور ٹیکنالوجی کمپنیوں، سرمایہ کاروں، اسٹارٹ اپس اور ماہرین کی بڑی تعداد شریک ہورہی ہے۔
پاکستان سے ایک ہزار سے زائد مندوبین اس کانفرنس میں شریک ہیں، جو ”لیپ“ میں پاکستانی کمپنیوں اور وزیٹرز کی اب تک کی سب سے بڑی شرکت ہے۔ گزشتہ مالی سال (2024) میں سعودی عرب کے لیے پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 50 ملین ڈالر تک پہنچ گئی تھیں، اور اب پاکستانی کمپنیاں سعودی عرب میں اپنے کاروبار کو مزید وسعت دینے کے لیے کوشاں ہیں۔
پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں ”لیپ 2025“ میں اپنی جدید ٹیکنالوجی اور خدمات پیش کر رہی ہیں، اس دوران اسٹریٹیجک نیٹ ورکنگ، مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کیے جا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ بھی اس نمائش میں شریک ہیں اور انہوں نے پاکستان پویلین کا افتتاح بھی کیا ہے۔
سعودی وزارت سرمایہ کاری نےایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا ہے جو پاکستانی کمپنیوں کو سعودی عرب میں کاروباری رجسٹریشن کے عمل میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ اس اقدام کی بدولت اب تک 100 سے زائد پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں سعودی مارکیٹ میں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔
ایونٹ میں مصنوعی ذہانت، بائیوٹیک، اسپیس ٹیک اور اسمارٹ سٹیز کے میدان میں انقلابی پیشرفت متعارف کروائی گئی ہیں۔ کانفرنس میں مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز، بگ ڈیٹا، اور بلیک چین جیسی جدید ٹیکنالوجیز پر روشنی ڈالی گئی ہے جبکہ دنیا کے نامور ماہرین کی ان شعبوں میں ہونے والی پیشرفت اور ان کے اثرات پر گفتگو بھی جاری ہے۔
جدید ترین روبوٹس، خودکار گاڑیاں اور ذہانت سے بھرپور سافٹ ویئرز ہر کسی کی توجہ کا مرکز بن رہے ہیں، اسٹارٹ اپ زون میں نوجوان تاجروں نے اپنی تجاویز پیش کیں، جبکہ سرمایہ کاروں اور انٹرپرینیورز کے درمیان نتیجہ خیز ملاقاتیں ہوئیں۔
اس ایونٹ کی ایک خاص بات اسٹارٹ اپ مقابلہ ہے، جس میں دنیا بھر سے 120 بہترین اسٹارٹ اپس کمپنیاں شرکت کررہی ہیں۔ اس مقابلے میں جدید کاروباری آئیڈیاز پیش کیے جا رہے ہیں۔ کامیاب اسٹارٹ اپس کو ایک ملین ڈالر کی انعامی رقم دی جائے گی۔ یہ مقابلہ نہ صرف سعودی عرب بلکہ عالمی سطح پر اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرےگا۔
کانفرنس کے آخری روز مختلف ورکشاپس، سیمینارز اور پینل ڈسکشنز کا بھی انعقاد کیا جائے گا، جہاں نئی اختراعات اور ٹیکنالوجی کے میدان میں آنے والے چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا جائےگا۔
واضح رہے کہ سعودی وژن 2030 کے تحت خطے میں ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کے عزم کو مزید تقویت ملی ہے، ریاض اب محض مشرق وسطیٰ کا نہیں بلکہ عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کی قیادت سنبھالنے کا مرکز بن چکا ہے۔