سعودی عرب کی ایک غیر سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایک سعودی بزنس مین جس نے حال ہی میں ایک 22 سالہ شامی لڑکی سے شادی کی تھی، شادی کے دو ہفتے بعد ہی وفات پاگیا۔
اطلاعات کے مطابق مذکورہ شخص کی وفات ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہے اور اس کی عمر 59 سال بتلائی گئی ہے۔
مذکورہ سعودی بزنس مین پہلے سے شادی شدہ تھا، یہ اس کی دوسری بیوی ہیں جن کے لیے اس نے 80 ملین سعودی ریال کی رقم اور جائداد چھوڑی ہے۔
یہ دوسری بیوی 22 سالہ منال ہیں اور ان کا تعلق شام سے ہے، اس لڑکی کے ساتھ مذکورہ سعودی بزنس مین نے اپنی وفات سے دو ہفتے قبل شادی کی تھی۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق مذکورہ شخص کی پہلی فیملی نے اس کی دوسری شادی بارے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے، اس کی دوسری شامی بیوی کے خلاف کیس دائر کردیا تھا۔
نوجوان شامی لڑکی جس نے مذکورہ سعودی آدمی سے شادی کی تھی، نے وکیل ہائر کرتے ہوئے عدالت کے سامنے یہ موقف اختیار کیا ان کی شادی کے گواہان بھی موجود ہیں اور شادی میں قریبی رشتے داروں نے بھی شرکت کی تھی۔
عدالت نے لڑکی کے بتلائے گئے گواہان کو بلاکر ان سے تصدیق کی اور شادی کے سرکاری کاغذات منگوا کر ان کی جانچ پڑتال کروائی۔ذرائع کے مطابق مذکورہ سعودی شخص کے پہلے 10 بچے اور سعودی بیوی ہے جس کے پاس اسی سعودی شہری کی 700 ملین ریال کی جائداد اور دولت موجود ہے۔
شامی نوجوان بیوہ منال کا کہنا ہے کہ اسے ان 700 ملین ریال کی جائداد میں سے برابر کی وراثت دی جائے جو کہ اس کا شرعی اور قانونی حق بنتا ہے۔چنانچہ جدہ کورٹ نے دونوں فریقین کے وکلاء کے دلائل سن کر فیصلہ سنایا کہ وفات پانے والے سعودی بزنس مین کی کل جائیداد میں سے 80 ملین سعودی ریال، اس کی نوجوان شامی بیوہ منال کو دے دیے جائیں۔
جبکہ باقی جائداد اور دولت کو وفات پانے والے بزنس مین کے ورثاء میں شرعی قوانین کے مطابق تقسیم کردیا جائے۔