وزیرِاعظم شہباز شریف نے رمضان المبارک کے دوران مستحق افراد کے لیے 20 ارب روپے کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یقین دلایا کہ یہ رقم ملک بھر میں شفاف طریقے سے تقسیم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسے پیکجز میں بدعنوانی کی انتہا تھی، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو بڑا نقصان پہنچا۔
مگر اس بار حکومت نے سخت نگرانی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے امداد کی منصفانہ تقسیم ممکن بنائی جا سکے۔
ساتھ ہی، انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا ہے۔
معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، وزیرِاعظم نے یاد دلایا کہ جب ان کی پی ڈی ایم حکومت اقتدار میں آئی تو ڈالر کی قیمت بے قابو ہو چکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کرنسی ایکسچینج کے شعبے میں بہت زیادہ منافع کمانے والوں پر ٹیکس عائد کیا گیا، لیکن وہ عدالتوں سے سٹے آرڈرز لے آئے۔
تاہم، حکومتی کوششوں کے نتیجے میں سندھ ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کے بعد قومی خزانے میں ایک ہی دن میں 23 ارب روپے واپس آئے۔
ملک میں امن و امان کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیرِاعظم نے اکوڑہ خٹک میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کی، جس میں معروف عالمِ دین مولانا حامد الحق شہید ہو گئے۔
انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
مزید برآں، شہباز شریف نے کہا کہ 2018 میں دہشت گردی کو جڑ سے ختم کر دیا گیا تھا، لیکن بدقسمتی سے حالیہ برسوں میں یہ دوبارہ سر اٹھا چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے کیا عوامل ہیں۔ تاہم، انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان کی مسلح افواج ایک بار پھر اس ناسور کو جڑ سے ختم کرے گی اور دہشت گردی کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا جائے گا۔