چین نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اس حوالے سے چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان، ماؤ ننگ، نے اپنی معمول کی بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین ہر قسم کی دہشت گردی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے اس واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
ان کے مطابق چین سمجھتا ہے کہ پاکستان کے لیے قومی سلامتی اور استحکام انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، اور اس مقصد کے حصول کے لیے وہ پاکستان کی حمایت میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دے گا۔
ماؤ ننگ نے مزید کہا کہ چین ہمیشہ پاکستان کی خودمختاری اور اس کی داخلی سیکیورٹی کے تحفظ کا حامی رہا ہے اور اس قسم کے بزدلانہ حملے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو بے نقاب کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں، اور چین کو پورا یقین ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف اپنی جنگ کو مزید مضبوطی سے جاری رکھے گا۔
انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ساتھ دے اور ایسے حملوں کو روکنے کے لیے مشترکہ اقدامات کرے تاکہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
ماؤ ننگ نے مزید کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس کے خلاف ہر ملک کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا تاکہ معصوم جانوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے پاکستانی حکام کی جانب سے کیے جانے والے سیکیورٹی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا تاکہ ملک میں امن و استحکام برقرار رکھا جا سکے۔
انہوں نے زور دیا کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایسے عناصر دوبارہ کسی معصوم شہری کو نشانہ نہ بنا سکیں۔
چین کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔
چین نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات رکھے ہیں اور مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔