برطانیہ کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا (ہاؤس آف لارڈز) میں ایک اور برٹش پاکستانی، لارڈ شفق محمد، کو تاحیات رکن کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ لارڈ شفق محمد کا تعلق آزاد کشمیر کے ضلع چکسواری سے ہے، اور ان کا یہ انتخاب نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کے لیے بھی ایک فخر کی بات ہے۔
لارڈ شفق محمد نے میڈیا سے گفتگو میں اپنے سیاسی سفر کے بارے میں بتایا کہ ان کی سیاست میں آمد اتفاقیہ تھی۔ انہوں نے کہا، "میں کمیونٹی میں ایک شکایت کے لیے گیا تھا، لیکن لوگوں نے مجھے خود مسائل کے حل کے لیے سرگرم کر لیا۔” انہوں نے مزید کہا کہ ان کے والد اور نانا کشمیر میں لوہے کا کام کرتے تھے، اور ان کی محنت اور لگن نے انہیں بھی جدوجہد کرنے کی ترغیب دی۔انہوں نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار برطانیہ آئے تو انہوں نے ایک دکان پر کام کرکے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے اپنی محنت اور لگن سے نہ صرف اپنی معاشی حالت بہتر کی بلکہ کمیونٹی میں بھی اپنا مقام بنایا۔ ان کا کہنا تھا، "میں زمیندار ہوں، گائے بھینسں پال رکھی ہیں، اور ان شاءاللہ اپنی کمیونٹی کے مسائل کے لیے اپنی مقدور بھر خدمت کروں گا۔”
میں نے ہمیشہ اپنی کمیونٹی کے مسائل کو اہمیت دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ نہ صرف پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کے حقوق کے لیے کام کریں گے بلکہ ان مسائل کو بھی اجاگر کریں گے جو پاکستان اور کشمیر میں رہنے والے لوگوں کو درپیش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے عہدے کو استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے مسئلے کو بھی اٹھائیں گے،لارڈ شفق محمد کا انتخاب ہاؤس آف لارڈز میں پاکستانی نژاد ارکان کی تعداد میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس سے قبل بھی کئی پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کو ہاؤس آف لارڈز میں شامل کیا گیا ہے، جو نہ صرف برطانوی سیاست میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ پاکستان اور کشمیر کے مسائل کو بھی بین الاقوامی سطح پر اٹھا رہے ہیں۔لارڈ شفق محمد نے اپنے انتخاب پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے عہدے کو استعمال کرتے ہوئے نہ صرف برطانوی پاکستانی کمیونٹی کے مسائل حل کریں گے بلکہ پاکستان اور کشمیر کے عوام کے لیے بھی اپنی آواز بلند کریں گے۔ انہوں نے کہا، "یہ میرے لیے ایک اعزاز ہے، اور میں اپنی کمیونٹی کے لیے ہمیشہ کوشاں رہوں گا۔”
لارڈ شفق محمد کا ہاؤس آف لارڈز میں شامل ہونا نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کے لیے بھی ایک فخر کی بات ہے۔ ان کا یہ سفر محنت، لگن اور عزم کی ایک بہترین مثال ہے، جو نوجوان نسل کے لیے مشعل راہ ثابت ہوگا۔

Add A Comment