اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین نے جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر ہونے والے بزدلانہ و سفاک دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس پر عالمی سطح پر فوری اور فعال ردعمل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس حملے میں دہشت گردوں نے نہ صرف پاکستانی شہریوں بلکہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو بھی چیلنج کیا۔ سلامتی کونسل کے اراکین نے اس بات کی پختہ عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام عالمی برادری کو ایک ساتھ آنا ہوگا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق، سلامتی کونسل نے نہ صرف اس حملے کے متاثرین کے لیے دعائیں کیں بلکہ دہشت گردوں کے خلاف عالمی سطح پر متحد ہونے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بزدلانہ کارروائی کے مجرموں، منتظمین اور اسپانسرز کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے تاکہ عالمی امن و سلامتی کو درپیش اس سنگین خطرے کا تدارک کیا جا سکے۔
پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیاں دنیا بھر میں سراہا جانے والی ہیں۔ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد پاک فوج کے شجاع افسران اور جوانوں نے تیزی سے آپریشن شروع کیا، جس میں نہ صرف 354 یرغمالیوں کو بازیاب کیا گیا بلکہ 33 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔ اس دوران 26 بے گناہ شہریوں کی جانیں گئیں، جن میں سے 18 شہید پاک فوج اور ایف سی کے اہلکار تھے۔
پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کے ساتھ موثر انداز میں نمٹنے کی یہ کارروائی اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کسی بھی قسم کی کمپرومائز کے لیے تیار نہیں۔ عالمی سطح پر اس آپریشن کی تعریف کی جا رہی ہے، اور پاکستان کے عزم اور صلاحیت کو تسلیم کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے عوام کی حفاظت اور عالمی امن کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔
یہ حملہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے لیے ایک سنگین یاد دہانی ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ ایک عالمی ذمہ داری ہے۔ سلامتی کونسل نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہر ریاست کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اس جنگ میں بھرپور تعاون فراہم کرنا ہوگا تاکہ دہشت گردوں کی ہر کارروائی کا قلع قمع کیا جا سکے۔
اس واقعے کی مذمت عالمی سطح پر ہو رہی ہے، اور پاکستان کے عزم و ہمت کو سراہتے ہوئے عالمی برادری کے مختلف ممالک نے تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات اور عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی حمایت اس بات کا ثبوت ہیں کہ دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے، بشرطیکہ ہم سب مل کر اس کے خلاف کھڑے ہوں