ذوالفقار علی بھٹو جونیئر، جو سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے ہیں، نے سیاست میں باقاعدہ شمولیت کی تصدیق کی ہے۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جاری کردہ بیان میں انہوں نے اپنے والد، شہید میر مرتضیٰ بھٹو کی جانب سے چھوڑے گئے سیاسی ورثے کا ذکر کیا، جو عوام کی خدمت کے لیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے والد کا نظریہ ان کی شہادت کی وجہ سے نامکمل رہ گیا، لیکن انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو قائم کی، جسے وہ اپنی سیاسی میراث سمجھتے ہیں۔
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے واضح کیا کہ اس وقت ان کے پاس کوئی سرکاری عہدہ یا رکنیت نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ابھی پاکستانی سیاسی منظرنامے سے سیکھ رہے ہیں اور عوام کو اپنے استاد مانتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں مختلف آوازیں اور رائے سننا بہت ضروری ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے پاکستان کو ایک قدرتی اور مقدس جغرافیہ قرار دیا، جو سندھ طاس، عظیم الشان پہاڑوں، صحرا اور جنگلوں کے ذریعے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ان کی آواز اور تصویر کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ان کا راستہ ان کا اپنا ہے۔
انہوں نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ صرف ان کے آفیشل اکاؤنٹ پر دی گئی معلومات کو مدنظر رکھیں، کیونکہ وہ باقی سرگرمیوں کے ذمہ دار نہیں ہیں۔
ان کے اس بیان پر ان کی بہن فاطمہ بھٹو نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بھائی کی زندگی کے کسی بھی راستے میں مکمل حمایت کریں گی۔
صارف مالک رمضان نے کہا کہ بھٹو کے اصلی وارث کی حیثیت سے ان کی شمولیت اہم ہے، جبکہ صمد عباسی نے کہا کہ ہم آپ کے ہر فیصلے کی قدر کرتے ہیں اور دعاگو ہیں کہ اللہ آپ کو سلامت رکھے۔
صارف آصف حیات نے کہا کہ سندھ کو آپ جیسے نوجوان لیڈروں کی ضرورت ہے، جو عملی سیاست میں اپنا کردار ادا کریں۔
بخت ناصر نے بھی ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کے فیصلے کی تعریف کی اور کہا کہ وہ سیاست میں ان جیسے لوگوں کو دیکھنا چاہتے ہیں۔