کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول گراؤنڈ میں کھیلا گیا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ پاکستان کے لیے ایک عبرت ناک تجربہ بن گیا۔ نیوزی لینڈ نے پاکستان کے 92 رنز کے ہدف کو محض ایک وکٹ کے نقصان پر 11 اوورز میں باآسانی مکمل کر لیا، اور پاکستان کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ اس میچ میں مکمل طور پر ناکام نظر آئی۔ نیوزی لینڈ کے کپتان نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی، اور یہ فیصلہ درست ثابت ہوا۔ پاکستانی بیٹنگ لائن نیوزی لینڈ کی باؤلنگ کے سامنے بکھر گئی اور صرف 91 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔ میچ کے آغاز میں ہی پاکستان کے 4 کھلاڑی صرف 14 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔ اوپنر محمد حارث اور حسن نواز صفر پر آؤٹ ہوئے، جبکہ عرفان خان اور شاداب خان بالترتیب ایک اور تین رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی طرف سے خوشدل شاہ نے 32 رنز کی اننگز کھیل کر کچھ مزاحمت دکھائی، لیکن باقی کھلاڑی اس کے ساتھ میدان میں تسلی بخش کارکردگی نہیں دکھا سکے۔ سلمان علی آغا 18 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، لیکن اس کے باوجود پاکستان کا اسکور 91 تک پہنچنے میں ناکام رہا۔ نیوزی لینڈ کے باؤلرز، خاص طور پر جیکب ڈفی نے 4 وکٹیں حاصل کر کے پاکستان کی بیٹنگ کو تہس نہس کر دیا، جب کہ کائل جیمیسن نے 3 اور اش سوڈھی نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم سائفرٹ کی 44 رنز کی اننگز نے پاکستان کے لیے کسی بھی مزاحمت کو بے اثر کر دیا، جبکہ فن ایلن اور ٹم رابنسن کی ناقابل شکست اننگز نے نیوزی لینڈ کو صرف 11 اوورز میں جیت کی منزل تک پہنچا دیا۔
اس شکست نے پاکستانی کرکٹ کی موجودہ حالت پر سوالات اٹھا دیے ہیں، خاص طور پر جب تین نئے کھلاڑی ڈیبیو کر رہے ہوں اور پھر بھی ٹیم اتنی بڑی ناکامی کا سامنا کرے۔ پانچ میچوں کی سیریز میں پاکستان کو ابتدائی شکست کا سامنا ہوا ہے، اور اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا پاکستانی ٹیم اس شکست سے سیکھے گی یا سیریز میں مزید مایوس کن کارکردگی کا سامنا کرے گی؟