وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سعودی عرب کا چار روزہ سرکاری دورہ مکمل کر کے جدہ سے اسلام آباد واپس آ گئے۔ گورنر جدہ شہزادہ سعود بن عبداللہ بن جلاوی نے وزیراعظم کو ائیرپورٹ پر رخصت کیا۔ وزیراعظم کے ہمراہ وفد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، اور دیگر وفاقی وزرا بھی شامل تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، اقتصادی تعاون کو بڑھانے، اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے تھا۔ دورے کے دوران وزیراعظم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور دیگر اعلیٰ سعودی شخصیات سے ملاقاتیں کیں، جن میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، اور اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور مختلف شعبوں میں شراکت داری بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماوں نے وسیع تر اقتصادی تعاون کو آسان بنانے کے طریقوں پر بھی گفتگو کی۔
سعودی وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری اور اقتصادی امور کی ٹاسک فورس کے سربراہ سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور پاکستان میں مزید سعودی سرمایہ کاری لانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کے ہمراہ مدینہ منورہ میں روضہ رسولﷺ پر حاضری دی اور مکہ مکرمہ میں عمرہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے اپنے دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان روحانی اور تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔ اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری کے نئے معاہدات دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ وزیراعظم نے دورے کے اختتام پر کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات نہ صرف تاریخی ہیں، بلکہ یہ دونوں ممالک کے عوام کے لیے فائدہ مند بھی ہیں۔
