نیوزی لینڈ نے چوتھے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو 115 رنز سے شکست دے کر سیریز 1-3 سے اپنے نام کرلی۔ ماؤنٹ مانگا نوئی میں کھیلے گئے میچ میں میزبان ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 220 رنز کا بڑا ہدف دیا، جس کے تعاقب میں پاکستانی بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام ہوگئی اور پوری ٹیم صرف 105 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ حیران کن طور پر پاکستان کے 9 کھلاڑی ڈبل فگر میں بھی داخل نہ ہوسکے۔
پاکستان کی جانب سے عبدالصمد 44 رنز بناکر نمایاں رہے، جبکہ عرفان خان 24 رنز کے ساتھ دوسرے بہترین بیٹر ثابت ہوئے۔ دیگر کھلاڑیوں میں محمد حارث 2، حسن نواز، سلمان علی آغا، شاداب خان، اور عباس آفریدی محض ایک، ایک رن بنا سکے، جبکہ خوشدل شاہ 6 رنز کے ساتھ کچھ مزاحمت کرسکے۔ نیوزی لینڈ کے باؤلرز نے شاندار کارکردگی دکھائی، جیکب ڈفی نے 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ زکری فولکس نے 3 پاکستانی کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ اش سوڈھی، جیم نیشم اور وِل اورورکی کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے ابتدا ہی سے جارحانہ کھیل پیش کیا اور پاکستانی باؤلرز کی خوب دھلائی کی۔ ٹم سیفرٹ نے 22 گیندوں پر 44 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی، جبکہ فن ایلن نے صرف 20 گیندوں پر 50 رنز بنائے۔ مائیکل بریس ویل نے بھی 44 رنز بنا کر ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچایا۔ کیوی بلے بازوں نے 6 اوورز کے پاور پلے میں 79 رنز جوڑ کر پاکستان پر دباؤ ڈال دیا۔ حارث رؤف نے 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ عباس آفریدی اور ابرار احمد نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس فتح کے ساتھ نیوزی لینڈ نے سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔ میزبان ٹیم نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو 9 وکٹوں اور دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں 5 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ تاہم، تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے حسن نواز کی شاندار سنچری کی بدولت 205 رنز کا ہدف 16 اوورز میں حاصل کرکے فتح سمیٹی تھی، لیکن چوتھے میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن پھر سے ناکام ہوگئی۔ اس شکست نے پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی حکمت عملی پر سوالات کھڑے کردیے ہیں، جبکہ نیوزی لینڈ نے اپنی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے سیریز اپنے نام کرلی۔