پنڈی گھیپ:گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کے بغیر ایک دن بھی نہیں چل سکتی۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) سے اتحاد کسی ذاتی مفاد کے تحت نہیں، بلکہ خالصتاً ملکی مفاد میں کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنڈی گھیب میں ڈائلیسسز سینٹر کے افتتاح کے موقع پر کیا۔
سردار سلیم حیدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سے ذمہ دار سیاست کی علمبردار رہی ہے، لیکن اسے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سیاسی منظرنامے سے باہر دھکیلنے کی کوشش کی گئی۔ اُنہوں نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین عوامی ترقی کے مشن میں رکاوٹ ڈالنے سے باز رہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہاکہ میں پنجاب کا آئینی سربراہ ہوں، اور مجھے اپنے اختیارات کا بخوبی ادراک ہے۔
اس سے قبل فروری 2025 میں ایک انٹرویو میں گورنر پنجاب نے 2024 کے انتخابات پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا، "2013، 2018 اور 2024 تینوں انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔ 2024 کے الیکشن میں فارم 45 اور فارم 47 میں سنگین خرابیاں سامنے آئیں۔ شاید ہی ملکی تاریخ میں کوئی ایک آدھ الیکشن ایسا ہوا ہو جس پر سب نے اتفاق کیا ہو کہ وہ شفاف تھا۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پنجاب میں بلاول بھٹو زرداری کو ملنے والے ووٹوں کی تعداد جان بوجھ کر کم ظاہر کی گئی۔ ان کا کہنا تھا، "ہم نے شکست قبول کرلی، لیکن اتنا تو حق دیں کہ ہمیں ہمارے اصل ووٹ دکھائے جائیں۔ ایسا ظلم ہوتا ہے کہ جہاں ہمیں 30 ہزار ووٹ ملتے ہیں، وہاں صرف 11 ہزار ظاہر کیے جاتے ہیں۔ اس کا مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ ہمارے کارکن مایوس ہوں اور پیپلز پارٹی کو پنجاب میں کمزور کیا جا سکے۔”
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا بیان نہ صرف ان کے سیاسی اعتماد کا مظہر ہے بلکہ یہ پیپلز پارٹی کے کارکنان اور ووٹرز کے لیے بھی ایک حوصلہ افزا پیغام ہے کہ پارٹی اپنی جگہ پر مضبوط کھڑی ہے اور پنجاب میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔