درعیہ (سعودی عرب) میں آج سے شروع ہونے والے ایک نہایت اہم عالمی اجلاس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مالیاتی امور کمیٹی کے نائبین شریک ہوں گے، جو دو روزہ مشاورت کے بعد کل پیر کو اختتام پذیر ہوگا۔
یہ اجلاس سعودی عرب کی میزبانی اور قیادت میں منعقد ہو رہا ہے، جس سے مملکت کے بین الاقوامی اقتصادی کردار، اس کے مؤثر تعاون، اور عالمی مالیاتی نظام میں اس کی بڑھتی ہوئی حیثیت کی جھلک ملتی ہے۔
اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں دنیا بھر سے مالیاتی امور کے ماہرین، وزرائے خزانہ، اور مرکزی بینکوں کے گورنرز شرکت کریں گے، جو کہ عالمی معاشی صورتِ حال، مالیاتی نظام کو درپیش مسائل، اور آئی ایم ایف کی مستقبل کی حکمت عملی جیسے اہم نکات پر سیر حاصل گفتگو کریں گے۔
اجلاس کے ابتدائی سیشن کا آغاز سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان اور آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر کرسٹالینا جورجیيفا کے افتتاحی کلمات سے ہوگا۔
اجلاس کے دوران نہ صرف حالیہ عالمی اقتصادی ترقی اور درپیش چیلنجز کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا بلکہ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا کہ دنیا کے ترقی یافتہ، ابھرتے ہوئے، اور کم آمدنی والے ممالک کے لیے آئی ایم ایف کس طرح ایک مؤثر اور معاون کردار ادا کر سکتا ہے۔
اس موقع پر کئی سیشنز میں ایسے پالیسی اقدامات پر بھی مشورہ کیا جائے گا جن کے ذریعے مالیاتی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ کمیٹی آئی ایم ایف کی پالیسی سازی کا ایک بنیادی ستون سمجھی جاتی ہے، جو کہ دنیا بھر سے 25 اراکین پر مشتمل ہے۔
ان میں شامل رکن ممالک کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے سربراہان مل کر ایسے اقدامات تجویز کرتے ہیں جو عالمی اقتصادی نظم و نسق کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔