اسلام آباد : پاکستان کے معدنی وسائل عالمی توجہ کا مرکز بننے جا رہے ہیں، کیونکہ امریکہ نے اپنے مفادات کو مضبوط بنانے اور اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے اہم قدم اٹھا لیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر عہدیدار برائے جنوبی و وسطی ایشیا، ایرک مائر 8 سے 10 اپریل تک ہونے والے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت کے لیے اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہونے والے اس فورم میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سمیت اعلیٰ حکام خطاب کریں گے۔ یہ فورم محض ایک کانفرنس نہیں بلکہ پاکستان میں معدنی انقلاب کا سنگ بنیاد بن رہا ہے۔
ریکوڈک، جو دنیا کے بڑے سونے اور تانبے کے ذخائر میں شامل ہے، اب صرف ایک کان نہیں رہا بلکہ پاکستان کے معدنی خواب کی تعبیر بنتا جا رہا ہے۔ بلوچستان سے خیبر پختونخوا تک پھیلا تیتهیان میٹالوجینک بیلٹ قیمتی معدنیات کا خزانہ ہے، اور یہی وہ خزانہ ہے جو عالمی سرمایہ کاروں کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔
امریکی وفد نہ صرف سرمایہ کاری کے امکانات پر بات چیت کرے گا بلکہ انسداد دہشتگردی میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کرے گا۔ اس کے علاوہ مائننگ سیکٹر کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت کی تیاری بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ نیوٹیک، نیوٹک، سیج اور ہنر فاؤنڈیشن جیسے ادارے پاکستانی نوجوانوں کو جدید مائننگ ٹیکنالوجی سے لیس کر رہے ہیں، جن میں سے کئی ارجنٹینا اور زیمبیا میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
نیشنل منرل ہارمُونائزیشن فریم ورک 2025 کے تحت سرمایہ کاری دوست ماحول کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، جس سے مقامی آبادی کے لیے روزگار اور ترقی کے نئے دروازے کھلنے کی توقع ہے۔
یہ فورم ایک ایسے دور کی شروعات ہے جس میں پاکستان نہ صرف اپنے قدرتی وسائل کو بہتر طور پر استعمال کرے گا، بلکہ عالمی سطح پر ایک معدنی قوت کے طور پر ابھرنے کی راہ پر گامزن ہوگا