کراچی :معروف گلوکار، موسیقار اور پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما سلمان احمد ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے، اس بار وجہ بنی ہے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف مبینہ طور پر جھوٹا پروپیگنڈاجس ہر کراچی کے تھانہ ڈیفنس اے میں ان کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق، ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سلمان احمد، جن کے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر 2 لاکھ 65 ہزار سے زائد فالوورز ہیں، نے حالیہ دنوں میں قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف نفرت انگیز اور گمراہ کن پوسٹس شیئر کیں۔ ایک پولیس افسر نے خود یہ مواد دیکھا اور اس کی بنیاد پر قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔
یاد رہے کہ سلمان احمد، جو بین الاقوامی سطح پر بھی اپنے میوزک بینڈ ‘Junoon’ کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں، ماضی میں عمران خان کے قریبی ساتھی اور ثقافتی امور کے فوکل پرسن رہ چکے ہیں۔ تاہم گزشتہ برس دسمبر میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر تنقید کے بعد ان کی پارٹی رکنیت ختم کردی گئی تھی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ سلمان احمد بیرون ملک مقیم ہیں، لیکن ماضی میں پاکستان میں پی ٹی آئی کے جلسوں، احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں میں بھرپور انداز میں شریک رہے۔ ان کی ایکس پر حالیہ پوسٹس نے نہ صرف حکومتی حلقوں بلکہ پی ٹی آئی کے اندر بھی ہلچل مچادی، حتیٰ کہ عمران خان نے جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان کی پوسٹس کو حمقانہ قرار دیا۔
یہ پہلا موقع نہیں جب سلمان احمد کو ریاستی اداروں سے ٹکر لینا مہنگا پڑا ہو2016 میں بھی اسلام آباد پولیس نے انہیں بنی گالہ کے باہر مختصر طور پر حراست میں لیا تھا۔
یہ کیس اس امر کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا کی سرگرمیاں اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کڑی نگرانی میں ہیں، اور ریاستی بیانیے کے خلاف آواز اٹھانے پر سخت نتائج کا سامنا ہوسکتا ہے۔