رواں سال حج کی سعادت حاصل کرنے والے پاکستانی عازمین کے لیے فضائی سفر کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، اور ملک بھر سے حج آپریشن کا باضابطہ آغاز 29 اپریل سے کیا جا رہا ہے۔
اس سلسلے میں سب سے پہلی حج پرواز کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہو گی، جہاں سے سیرین ایئرلائن کی پرواز نمبر ER-1611 رات 10 بج کر 15 منٹ پر 285 خوش نصیب عازمین حج کو لے کر مدینہ منورہ روانہ کرے گی۔
یہ پرواز نہ صرف اس مقدس سفر کی ابتدا کا اعلان کرے گی بلکہ ملک بھر میں حج سے متعلقہ سرگرمیوں کا آغاز بھی اسی لمحے سے ہو جائے گا۔
اس کے اگلے روز 30 اپریل کو ایئر بلیو کی پرواز PA-1766 صبح 3:40 بجے روانہ ہو گی، جس میں 148 عازمین شامل ہوں گے۔
بعد ازاں، یکم مئی کو سعودی ایئرلائن کی پرواز 3701 صبح 9:15 بجے روانہ ہو گی، جس میں 365 عازمین سوار ہوں گے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (PIA) کی پہلی حج پرواز PK-743 2 مئی کی صبح 5:55 بجے مدینہ منورہ کے لیے روانہ ہو گی، اور اس میں 393 عازمین شامل ہوں گے۔
ابتدائی تمام پروازیں مدینہ منورہ کے ہوائی اڈے پر اتریں گی، جبکہ 14 مئی کے بعد زیادہ تر پروازوں کی لینڈنگ جدہ میں ہو گی۔
تاہم مدینہ کے لیے چند پروازیں بدستور جاری رہیں گی تاکہ مختلف علاقوں کے عازمین کو ان کی قربت کی بنیاد پر سہولت فراہم کی جا سکے۔
اس سال حج انتظامات کی ایک نہایت اہم خصوصیت "روٹ ٹو مکہ” نامی منصوبے کی توسیع ہے، جو اب کراچی سمیت دیگر بڑے شہروں میں نافذ کیا گیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت سعودی عرب کی امیگریشن کی کارروائیاں پاکستانی ہوائی اڈے پر ہی مکمل کر لی جاتی ہیں، جس سے حجاج کرام کو مدینہ یا جدہ پہنچ کر کسی بھی امیگریشن لائن یا کارروائی سے گزرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔
یہ سہولت خاص طور پر ان بزرگ، بیمار اور کمزور عازمین کے لیے نہایت سودمند ہے جو طویل قطاروں اور انتظار کی زحمت برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔
اس نظام کے تحت سعودی عملہ کراچی ایئرپورٹ پر ہی عازمین کے سفری کاغذات، بایومیٹرک شناخت، تصاویر، اور فنگر پرنٹس کی جانچ مکمل کرے گا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر حج کراچی گلزار سومرو کے مطابق، اس سال حج آپریشن کی کامیاب روانگی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف ادارے جیسے کہ ڈائریکٹوریٹ حج، سول ایوی ایشن، ایف آئی اے، ایئرلائنز اور دیگر متعلقہ ادارے مل کر مربوط انداز میں کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ روٹ ٹو مکہ منصوبے کے ذریعے عازمین کو نہ صرف سہولت ملی ہے بلکہ ان کی عزتِ نفس کو بھی مقدم رکھا گیا ہے۔
ایئرپورٹ پر عازمین کے لیے آرام دہ انتظار گاہیں، ٹھنڈے پانی کی سہولت، ہلکی تواضع، شٹل سروسز اور دیگر سہولیات فراہم کی گئی ہیں، جبکہ وہاں موجود عملے کو اخلاقی و عملی تربیت دی گئی ہے تاکہ وہ عازمین سے خندہ پیشانی، خلوص اور عزت سے پیش آئیں۔
حکام کی جانب سے واضح ہدایت جاری کی گئی ہے کہ عازمین حج اپنی پرواز کی روانگی سے چند گھنٹے قبل ایئرپورٹ پر لازماً پہنچیں تاکہ امیگریشن اور دیگر رسمی کارروائیاں بروقت مکمل کی جا سکیں۔
ہر عازم کو اصل پاسپورٹ، حفاظتی ٹیکوں کا مصدقہ سرٹیفکیٹ، اور وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری کردہ حج شناختی کارڈ ساتھ لانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
یہ تمام اقدامات اس امر کی غمازی کرتے ہیں کہ پاکستان حج کے مقدس فریضے کی ادائیگی کے لیے اپنے شہریوں کو نہ صرف سہولت بلکہ عزت، تحفظ اور باوقار ماحول فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ، متحرک اور مربوط حکمتِ عملی پر عمل پیرا ہے۔