پشاور: وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں، حامد رضا اور دیگر افراد کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینا اور انہیں دور ویران علاقوں میں چھوڑ دینا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کا خواتین کے ساتھ ناروا سلوک ریاستی جبر و فسطائیت کی واضح مثال ہے، جس پر وقت آنے پر حساب لیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ دینا عدالت کے فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عدلیہ سے اپیل کی کہ یا تو وہ خود اس صورتِ حال کا نوٹس لے یا عوام کو بتائے کہ انصاف کے لیے کہاں رجوع کیا جائے؟
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر عدالتی احکامات اور بنیادی انسانی حقوق کا کوئی احترام باقی نہیں رہا، تو پھر اس ملک میں قانون کی حکمرانی کس اصول پر قائم ہے؟ علی امین گنڈاپور نے اعلان کیا کہ جب تک بانی پی ٹی آئی کو رہا نہیں کیا جاتا، تحریک انصاف کی سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، ورنہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلنے کی ذمہ داری ان پر عائد ہو گی