نیوزی لینڈ نے اپنے ہنر مند کارکنوں کے لیے ویزے جاری کرنے کا عمل آسان بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں، جس سے ملک میں اسکلڈ ورکرز کی کمی کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ فیصلہ ٹیکنالوجی، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، اور زراعت جیسے اہم شعبوں میں کام کرنے والے غیر ملکی پیشہ ور افراد کے لیے خوشخبری ثابت ہوگا۔ اب، سافٹ ویئر انجینیئرز، نرسز، فزیو تھراپسٹ، اور انگور کے باغوں کے کارکنوں کے لیے نیوزی لینڈ میں زندگی اور کیریئر کے دروازے کھل جائیں گے۔
یہ پالیسی ان پیشوں کے لیے بنائی گئی ہے جہاں ملک کو ہنر مند افراد کی سخت ضرورت ہے، جیسے سائبر سیکیورٹی ماہرین، سول انجینئرز، اور طبی ماہرین اس اقدام کے تحت، غیر ملکی کارکنان طویل انتظار کے بغیر نیوزی لینڈ میں رہائشی ویزا حاصل کر سکیں گے۔ نیوزی لینڈ کی سبز معیشت میں اضافے کی وجہ سے زرعی اور ڈیری فارمز، اور حتیٰ کہ دیہی علاقوں میں بھی ہنر مند افراد کے لیے مانگ بڑھ رہی ہے۔
کامیاب امیدواروں کو نیوزی لینڈ کے تسلیم شدہ آجر سے ملازمت کی پیشکش کے بعد متعلقہ ویزا کے لیے درخواست دینے کی سہولت ملے گی، جس سے ان کے اہل خانہ بھی ڈیپنڈنٹ ویزا پر ساتھ جا سکیں گے۔ یہ اقدام ایک شاندار موقع فراہم کرتا ہے کہ غیر ملکی کارکن نیوزی لینڈ میں قدم جما کر اپنے کیریئر کو نئی بلندیوں تک لے جا سکیں۔