پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں سیزن کے آغاز سے محض چند روز قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے جنوبی افریقی کرکٹر کوربن بوش کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے انہیں ایک سال کے لیے لیگ میں شرکت سے روک دیا ہے۔
بوش نے لیگ کے رواں سال کے ایڈیشن میں شرکت سے انکار کر کے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ضوابط کی خلاف ورزی کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پشاور زلمی نے کوربن بوش کو ڈائمنڈ کیٹیگری میں منتخب کیا تھا، تاہم انہوں نے معاہدے کے باوجود اچانک پی ایس ایل میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کے بجائے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی ٹیم ممبئی انڈینز کے ساتھ معاہدہ کر لیا۔
پی سی بی نے اس اقدام کو سنجیدگی سے لیا اور نہ صرف بوش کو قانونی نوٹس بھیجا بلکہ اب باقاعدہ طور پر انہیں پی ایس ایل 2026 تک بین کر دیا ہے۔
پی سی بی کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ کوربن بوش نے اپنی اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا، ’مجھے پی ایس ایل میں نہ کھیلنے کا فیصلہ کرنے پر شدید افسوس ہے۔ میں پشاور زلمی کے مداحوں، پاکستانی عوام اور کرکٹ حلقوں سے معذرت خواہ ہوں۔
میں تسلیم کرتا ہوں کہ میرے اس فیصلے سے لوگوں کو مایوسی ہوئی اور میں اس کے نتائج کو قبول کرتا ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان کے لیے ایک تلخ مگر سیکھنے والا تجربہ رہا ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں دوبارہ پی ایس ایل کا حصہ بن سکیں گے۔
پی سی بی نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ پی ایس ایل سے سائن اپ کرنے والے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل یا کسی دوسری لیگ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
بورڈ کا مؤقف ہے کہ پی ایس ایل کی ساکھ اور مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ایسے اقدامات ناگزیر ہیں۔
یاد رہے کہ اس سال پی ایس ایل کا شیڈول جان بوجھ کر اس طرح ترتیب دیا گیا تھا کہ یہ آئی پی ایل نیلامی کے بعد منعقد ہو، تاکہ ایسے کھلاڑیوں کو ڈرافٹ کا حصہ بنایا جائے جو آئی پی ایل میں منتخب نہ ہو سکے ہوں۔
اسی حکمت عملی کے تحت پی ایس ایل کو کئی بڑے نام جیسے ڈیوڈ وارنر، جیسن ہولڈر، ڈیرل مچل، کین ولیمسن اور رَسی وین ڈیر ڈوسن کی توجہ حاصل ہوئی، جنہیں آئی پی ایل میں جگہ نہیں مل سکی تھی۔
پی ایس ایل کے موجودہ سیزن کا آغاز آج راولپنڈی سے ہو رہا ہے جہاں اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہوگا۔