دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں شمار ہونے والی گوگل نے ایک بار پھر اچانک اور خاموشی سے بڑی تعداد میں ملازمین کو برطرف کر کے عالمی سطح پر تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، الفابیٹ کی ملکیتی کمپنی گوگل نے اپنے اہم ترین شعبہ جات اینڈرائیڈ سافٹ ویئر، پکسل فونز اور کروم براؤزر سے وابستہ سینکڑوں ملازمین کو بیک جنبشِ قلم فارغ کر دیا۔
یہ اچانک اقدام اُس وقت سامنے آیا جب کمپنی کی انتظامیہ نے آپریشنل افادیت کو بنیاد بناتے ہوئے خاموشی سے بڑے پیمانے پر کٹوتیاں کیں۔ معتبر ٹیکنالوجی ویب سائٹ دی انفارمیشن نے گوگل کے ترجمان کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اس اقدام کا مقصد کمپنی کے آپریشنز کو زیادہ مؤثر بنانا ہو سکتا ہے۔ تاہم، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ نہ صرف گوگل کے اندرونی بحران کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ عالمی ٹیک انڈسٹری میں بڑھتی ہوئی بے یقینی کا بھی پتہ دیتا ہے۔
ملازمین کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے نوکری سے نکالنے کا طریقہ کار ایک بار پھر گوگل کی افرادی قوت سے متعلق پالیسیوں پر سوالیہ نشان کھڑا کر رہا ہے۔ یہ واضح نہیں کہ کمپنی کے مستقبل کے منصوبے کیا ہیں، مگر یہ ضرور واضح ہے کہ سینکڑوں باصلاحیت افراد کو راتوں رات بیروزگاری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔