چین اور انڈیا کے درمیان کشیدہ تعلقات کی ایک طویل مدت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مسافر پروازوں کی بحالی سے متعلق ابتدائی مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہو چکا ہے۔
اگرچہ اس پیش رفت کو دونوں اطراف سے خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے، تاہم ابھی تک اس بارے میں کوئی حتمی تاریخ طے نہیں پائی کہ فضائی سروسز کب سے دوبارہ شروع ہوں گی۔
انڈین وزارتِ شہری ہوا بازی کے سیکریٹری وملونمانگ ووالنام نے حالیہ دنوں نئی دہلی میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ چین کے ہوابازی حکام اور انڈیا کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے درمیان ابتدائی بات چیت ہو چکی ہے۔
ان کے مطابق مذاکرات کا ماحول مثبت رہا، لیکن کئی اہم پہلو ایسے ہیں جن پر مزید غور و خوض کی ضرورت ہے، اس لیے ابھی وقت درکار ہے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب رواں برس کے آغاز میں چین اور انڈیا نے تجارتی و اقتصادی محاذ پر موجود تناؤ کو کم کرنے اور تعلقات میں بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات پر اتفاق کیا تھا۔
معاشی میدان میں بڑھتے ہوئے دباؤ اور خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال نے دونوں ممالک کو مجبور کیا کہ وہ عملی اقدامات کریں اور تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کریں۔
یاد رہے کہ جون 2020 میں لداخ کی گلوان وادی میں پیش آنے والی سنگین فوجی جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے۔
اس تصادم میں انڈیا کے 20 اور چین کے 4 فوجی ہلاک ہو گئے تھے، جس کے بعد انڈیا نے نہ صرف سینکڑوں چینی موبائل ایپس پر پابندی عائد کی بلکہ چینی سرمایہ کاری اور مسافر فضائی پروازوں پر بھی قدغن لگا دی تھی۔
اس کے باوجود چین کی کارگو پروازیں بدستور جاری رہیں، لیکن عام مسافروں کے لیے براہ راست پروازوں کا سلسلہ بند رہا۔
برسوں کے تعطل کے بعد اب ایک بار پھر یہ امکان پیدا ہو رہا ہے کہ دونوں ممالک اپنے شہریوں کے لیے فضائی روابط بحال کریں گے۔
گزشتہ برس روس میں ہونے والے ایک بین الاقوامی اجلاس کے دوران چینی صدر شی جن پنگ اور انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی غیر رسمی ملاقات نے سفارتی حلقوں میں امید کی کرن پیدا کی۔
اس ملاقات کو تعلقات میں بہتری کی ایک ممکنہ شروعات کے طور پر دیکھا گیا، جس کے بعد سے دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں بات چیت کا عمل شروع کیا ہے۔
اب جب کہ ہوابازی کے شعبے میں بھی رابطے بحال ہونے لگے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ عمل کامیابی سے آگے بڑھتا ہے تو یہ نہ صرف سفارتی تعلقات میں بہتری لانے میں مددگار ہوگا بلکہ دونوں ممالک کے عوام کو بھی فائدہ پہنچے گا، جو سالوں سے سفری سہولتوں کے محدود ہونے کی وجہ سے متاثر ہو رہے تھے۔
تاہم ابھی فیصلہ کن مرحلہ باقی ہے، اور تمام نظریں اس بات پر جمی ہیں کہ کب چین اور انڈیا باضابطہ طور پر مسافر پروازوں کی بحالی کا اعلان کریں گے۔
اس وقت تک، مذاکرات کے اس ابتدائی دور کو دونوں ممالک کے درمیان برف پگھلنے کی ایک علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔