اسلام آباد اور راولپنڈی میں آج اچانک آنے والی شدید موسمی تبدیلی نے نہ صرف موسم کی شدت کو کم کیا بلکہ شہریوں کے روزمرہ معمولات کو بھی بری طرح متاثر کیا۔
تیز ہواؤں، موسلادھار بارش اور شدید ژالہ باری نے دن کے وقت کو رات میں تبدیل کر دیا۔
شہریوں کو ایک طرف تو گرمی سے وقتی نجات ملی، لیکن دوسری جانب اس طوفانی موسم نے قیمتی املاک کو نقصان پہنچایا اور متعدد علاقوں میں بجلی اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔
اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز اور راولپنڈی کے کئی علاقوں میں ژالہ باری اس قدر شدید تھی کہ متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، گاڑیوں کے باڈی پر گہرے نشانات پڑ گئے اور کئی مقامات پر درخت جڑ سے اکھڑ کر سڑکوں پر جا گرے، جس سے راستے بند ہو گئے اور گاڑیوں کی آمد و رفت میں رکاوٹیں پیدا ہو گئیں۔
شاہراہوں، بالخصوص نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کے باعث گاڑیاں سست روی کا شکار ہوئیں اور کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام رہا۔
ضلعی انتظامیہ، کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (CDA) اور میونسپل کارپوریشن اسلام آباد (MCI) کی ٹیمیں ہنگامی بنیادوں پر متحرک ہوئیں اور فوری طور پر نکاسیِ آب کا عمل شروع کیا گیا۔
ضلعی ترجمان کے مطابق، متعدد علاقوں سے قیمتی گاڑیوں اور گھروں کے شیشے ٹوٹنے کی اطلاعات موصول ہوئیں، جن کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔
ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ ٹریفک پولیس کے اہلکار شہر بھر میں ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری طرف، طوفانی ہواؤں اور ژالہ باری کے نتیجے میں بجلی کے نظام پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے۔
آئیسکو (IESCO) کے ترجمان عاصم نذیر راجا کے مطابق، بجلی فراہم کرنے والے 50 سے زائد فیڈرز متاثر ہوئے، جن میں سے بعض حفاظتی وجوہات کی بنا پر خودکار طریقے سے بند کیے گئے جبکہ دیگر میں فنی خرابی پیدا ہو گئی۔
تاہم، ترجمان کا کہنا تھا کہ آئیسکو کا فیلڈ عملہ فوری طور پر متحرک ہو گیا اور متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا عمل جلد مکمل کر لیا گیا۔
عوام کو تنبیہ کی گئی ہے کہ بارش اور طوفانی موسم کے دوران بجلی کی تاروں، کھمبوں، ٹرانسفارمرز اور میٹرز سے دور رہیں تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں بارش کی اوسط مقدار 10.52 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
اسلام آباد میں سید پور میں 13 ملی میٹر، بوکڑہ (I-12) میں 12 ملی میٹر، گولڑہ (E-11 کے قریب) میں 10 ملی میٹر اور پی ایم ڈی دفتر (H-8) میں 8 ملی میٹر بارش نوٹ کی گئی۔
راولپنڈی انتظامیہ نے نالہ لئی کی صورتحال سے متعلق بتایا کہ فی الحال صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔
کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 5 فٹ جبکہ گوال منڈی پر 4 فٹ ریکارڈ کی گئی، جو کہ الرٹ لیول سے کہیں کم ہے۔ یاد رہے کہ کٹاریاں میں پری الرٹ 11.4 فٹ اور گوال منڈی میں 8.3 فٹ پر جاری کیا جاتا ہے۔
مزید یہ کہ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مغربی ہواؤں کا ایک طاقتور سلسلہ شمالی علاقوں میں داخل ہو چکا ہے، جو آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارش اور ژالہ باری کا سبب بن سکتا ہے۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیرضروری سفر سے گریز کریں، بارش کے دوران کھلی جگہوں پر کھڑے نہ ہوں، اور حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔