اسلام آباد میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی اور پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ایک اہم ملاقات کا انعقاد ہوا۔
جس میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو وسعت دینے، سیکیورٹی معاملات اور سماجی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
یہ ملاقات سعودی سفارتخانے میں منعقد ہوئی جہاں وزیر داخلہ نے سب سے پہلے سعودی عرب کی حکومت اور سفیر کا شکریہ ادا کیا، خاص طور پر اُن مواقع پر جب سعودی حکومت نے نہ صرف معاشی میدان میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔
بلکہ سماجی اور انسانی بنیادوں پر بھی تعاون فراہم کیا۔ محسن نقوی نے اس موقع پر واضح کیا کہ منشیات کے ایک مقدمے میں بے گناہ پھنسنے والے پاکستانی خاندان کی رہائی سعودی حکومت کے عملی اور فوری ردعمل کی بدولت ممکن ہو سکی، اور اس خاندان کے پانچ افراد بحفاظت وطن واپس آ چکے ہیں۔
وزیر داخلہ نے اس امر پر بھی روشنی ڈالی کہ پاکستان، خلیجی ریاستوں خصوصاً سعودی عرب کے ساتھ منشیات کی اسمگلنگ، انسانی اسمگلنگ، اور غیر قانونی امیگریشن جیسے سنگین جرائم کی روک تھام کے لیے روابط کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گلف تعاون کونسل کے تحت حالیہ انسداد منشیات کانفرنس میں سعودی عرب کے اعلیٰ سطحی وفد کی شرکت پاکستان کے لیے باعثِ فخر تھی، اور یہ امر دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد اور اشتراکِ عمل کا مظہر ہے۔
محسن نقوی نے ملاقات کے دوران بتایا کہ پاکستان میں بھکاری مافیا کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے، اور اس ناسور کا مستقل خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح بن چکا ہے۔
اسی تناظر میں نئی پالیسی وضع کی جا رہی ہے جس کے تحت پاسپورٹ کے اجرا کے لیے سخت اور واضح شرائط نافذ کی جائیں گی تاکہ جعلی شناخت اور انسانی اسمگلنگ جیسے مسائل پر قابو پایا جا سکے۔
اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے، سیکیورٹی تعاون کو مستحکم بنانے اور معاشرتی مسائل کے حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مؤثر مکالمے اور مشترکہ اقدامات کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا۔
وزیر داخلہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات مستقبل میں مزید گہرے ہوں گے اور نئے شعبہ جات میں بھی عملی اشتراک دیکھنے کو ملے گا۔