شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی آل فیصل نے جدہ میں سعودی عرب کے فارمولا ون گرانڈ پرکس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’ہم تیار ہیں۔ اگر یہ فیفا یہ فیصلہ کرتا ہے اور اسے نافذ کرتا ہے کہ یہ سب کے لیے اچھا فیصلہ ہو گا، تو ہم اس پر عمل درآمد کرنے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے حج اور عمرے کے لیے پہلے سے ہی موجود انفراسٹرکچر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو سنبھالنے کے قابل ہیں۔
عالمی فٹ بال کے حکام نے دسمبر میں سعودی عرب کو 2034 کے مردوں کے عالمی کپ کی میزبانی کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔ریاض نے پچھلے کچھ سالوں میں کھیلوں میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔سعودی بڈ میں 2032 تک 15 سٹیڈیم بنانے یا دوبارہ تعمیر کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا جس کے لیے لاکھوں مزدوروں کی ضرورت ہو گی۔
شہزادہ آل فیصل نے کہا کہ مزدوروں کا تحفظ ہمارے لیے سب سے بڑی ترجیح ہے اور سعودی منتظمین فیفا اور 2022 کی میزبانی کرنے والے پڑوسی قطر کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کر رہے ہیں تاکہ ان کے تجربات سے سیکھا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب عالمی لیبر تنظیم کا حصہ ہے اور 2021 کی لیبر اصلاحات کے تحت ’کفیل نظام‘ کو ختم کر دیا ہے