اسلام آباد :پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل ایک بار پھر شروع کر دیا گیا ہے، اور وفاقی حکومت نے اس کے لیے نیا اشتہار جاری کیا ہے۔
اشتہار میں قومی و بین الاقوامی کمپنیوں کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ 3 جون تک اپنی بولیاں جمع کرائیں۔ دلچسپی رکھنے والے سرمایہ کاروں کو 14 لاکھ روپے کی ناقابل واپسی فیس ادا کرنی ہوگی۔ یہ حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے دوسرا اعلان ہے، جو پہلے جولائی تک مکمل ہونے کا ارادہ تھا، لیکن اب دسمبر تک کی نئی ڈیڈ لائن رکھی گئی ہے۔ پی آئی اے کے مالی بحران اور انتظامی مسائل کو دیکھتے ہوئے حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے تاکہ ایئرلائن کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے اور قومی خزانے پر بوجھ کم کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، اس بار صرف وہ سرمایہ کار پری کوالیفیکیشن کے لیے درخواست دے سکیں گے جو مالی طور پر مضبوط ہوں اور پی آئی اے کو سنبھالنے کی مکمل اہلیت رکھتے ہوں۔ حکومت نے اس بار معیار کو سخت کیا ہے اور سرمایہ کاروں سے ملٹی ایئر ریونیو جیسے معیار پر پورا اُترنے کی شرط رکھی ہے۔
پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی نے اس ایئرلائن کو عالمی سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بنا دیا ہے، جس کے نتیجے میں خلیجی ریاستوں اور ترکی کی معروف ایئرلائنوں کی جانب سے دلچسپی ظاہر کیے جانے کا امکان ہے۔ تاہم، اس عمل میں مقامی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی کمپنیاں بھی بولی میں حصہ لیں گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس نجکاری کا مقصد نہ صرف پی آئی اے کی مالی حالت بہتر کرنا ہے بلکہ اس کے انتظامی ڈھانچے میں بھی اصلاحات لانا ہے تاکہ یہ ادارہ دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ اگر یہ عمل کامیاب ہوتا ہے تو یہ پی آئی اے کے لیے ایک نیا آغاز ہو گا، اور پاکستان کے لیے یہ فیصلہ شاید ایک سنگ میل ثابت ہو۔