سعودی عرب اور یونان کے درمیان ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک نئی پیشرفت دیکھنے میں آئی ہے، جب دونوں ممالک کے وزرائے ثقافت نے سعودی-یونانی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کی کلچرل کمیٹی کے پہلے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔
یہ اہم اجلاس سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن فرحان اور ان کی یونانی ہم منصب ڈاکٹر لینا مینڈونی کی زیر قیادت منعقد ہوا۔
اس اجلاس کو دونوں دوست ممالک کے درمیان ثقافتی روابط کو مزید مضبوط بنانے کی ایک اہم کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
شہزادہ بدر بن فرحان نے اجلاس کے دوران اس بات پر زور دیا کہ یہ ملاقات دونوں ممالک اور ان کے عوام کے مفاد میں عالمی ثقافتی تبادلے کو مزید فروغ دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور یونان کے درمیان موجود ثقافتی ہم آہنگی کو ادارہ جاتی بنیادوں پر فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں 2022 میں دستخط کیے گئے کلچرل (MoU) کو مؤثر طور پر فعال کرنے پر اتفاق کیا گیا، جس کے تحت دونوں ممالک ثقافت، فنون اور روایتی ورثے کے شعبوں میں باقاعدہ اشتراک کو فروغ دیں گے۔
یہ تعلق پہلے سے جاری ثقافتی سرگرمیوں سے بھی واضح ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر نومبر 2024 میں ریاض میں ہونے والے دوسرے سعودی انٹرنیشنل کرافٹس ویک (بنّان) میں یونانی وفد نے بھرپور شرکت کی، جو کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کا عملی ثبوت ہے۔
اسی طرح، 2025 میں جدہ گورنری میں ہونے والی اسلامی آرٹس بینالے میں بھی یونان کے معروف بیناکی میوزیم نے شرکت کی، جو اس اشتراک کو مزید وسعت دینے کی جانب ایک اور قدم تھا۔
مزید برآں، گزشتہ سال ایتھنز کے تاریخی زاپیون ہال میں سعودی کلچرل ویک کا انعقاد کیا گیا، جسے دونوں وزرائے ثقافت نے سراہا۔
اس ایونٹ میں 2024 سالِ اونٹ کی مہم کے تحت ایک خصوصی پویلین لگایا گیا، جہاں سعودی عرب کی روایتی ثقافت کو دلکش انداز میں پیش کیا گیا۔
ایونٹ میں موسیقی اور تھیٹر کی پرفارمنسز، روایتی دستکاری کے ورکشاپس، سعودی کھانوں کے ذائقہ دار اسٹالز، عربی خطاطی کی نمائش، فیشن شو، اور سعودی فلموں کی اسکریننگ جیسے متعدد ثقافتی پہلو شامل تھے۔
یونان اور سعودی عرب کے درمیان اس بڑھتے ہوئے ثقافتی تعلق کو نہ صرف حکومتی سطح پر سراہا جا رہا ہے بلکہ دونوں ممالک کے عوام کی سطح پر بھی اس کی گونج سنائی دے رہی ہے۔
یہ اشتراک نہ صرف روایتی ورثے کو محفوظ کرنے میں مدد دے گا بلکہ جدید ثقافتی اظہار کے لیے بھی ایک نیا پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔