کینیڈا :عالمی سطح پر سکھ کمیونٹی کی مضبوط آواز بننے والے سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی حکومت اور فوج کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کے 2 کروڑ سکھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ بھارتی فوج کو بھارتی پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنی بات کا آغاز کرتے ہوئے کہا، "پاکستان کا نام ہی پاک ہے، بھارت کی اتنی ہمت نہیں کہ وہ پنجاب کو عبور کرکے پاکستان پر حملہ کرے۔ان کا یہ بیان پاکستان کی سلامتی کے حوالے سے ایک واضح پیغام تھا، جس میں انہوں نے بھارت کو خبردار کیا کہ پاکستان کے ساتھ سکھ کمیونٹی کی حمایت میں ایک غیر متزلزل اتحاد قائم ہے۔
انہوں نے بھارت میں اقلیتی گروپوں خاص طور پر سکھوں کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم کی شدید مذمت کی۔ گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کے ظلم و ستم کی حقیقت دنیا کے سامنے آچکی ہے اور سکھ کمیونٹی اس ظلم کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھائے گی۔ انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ جے شنکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کو عالمی قوانین کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم ظاہر کیا۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سکھ کمیونٹی بھارتی ظلم و جبر کے خلاف ہمیشہ لڑتی رہے گی اور اپنے حقوق کے لیے عالمی سطح پر انصاف کے لیے جنگ کرے گی۔ ان کا یہ پیغام نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں سکھوں کی حمایت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
گرپتونت سنگھ نے سکھوں کے حقوق کے لئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھنے کا عہد کیا اور کہا کہ سکھوں پر ہونے والے بھارتی مظالم کے خلاف عالمی سطح پر ایک مضبوط تحریک چلائی جائے گی تاکہ بھارت میں سکھوں سمیت دیگر اقلیتی گروپوں کے حقوق کی حفاظت کی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں کو ملنے والی مذہبی آزادی پاکستان کی نسبت بہت محدود ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور سکھ کمیونٹی کے درمیان رشتہ ہمیشہ مضبوط رہے گا، اور وہ پاکستان کی سلامتی کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔
گرپتونت سنگھ پنوں کا یہ بیان عالمی سطح پر ایک نیا پیغام دے رہا ہے کہ سکھ کمیونٹی بھارت کے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے متحد ہے، اور پاکستان کی حمایت میں کھڑی ہے۔