اسلام آباد:190 ملین پاؤنڈ کے معروف کرپشن کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی اپیلوں کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے اہم رپورٹ جمع کرادی ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عمران خان کی سزا کے خلاف دائر اپیل 2025 میں بھی سماعت کے لیے مقرر ہونے کا کوئی امکان نہیں۔
رجسٹرار آفس نے یہ رپورٹ قائم مقام چیف جسٹس کے بینچ میں پیش کی، جس میں بتایا گیا کہ عدالت میں اس وقت مجموعی طور پر سزا کے خلاف 279 اپیلیں زیر التوا ہیں، جن میں سزائے موت کی 63، عمر قید کی 73، سات سال سے زائد سزا کی 88 اور سات سال قید کی 55 اپیلیں شامل ہیں۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ عمران خان کی اپیل 31 جنوری 2025 کو دائر ہوئی اور ابھی "موشن اسٹیج” پر ہے۔ یعنی، اپیل پر کارروائی کے لیے ابھی پیپر بکس تیار ہونی ہیں، جس کے بعد یہ مقرر ہونے کے مرحلے میں داخل ہو گی۔
رپورٹ کے مطابق، عدالت نے اپیلوں کی فکسیشن کے لیے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کی ہدایات کے مطابق ترجیحی پالیسی مرتب کی ہے، جس کے تحت سب سے پہلے پرانے اور سزائے موت والے مقدمات نمٹائے جا رہے ہیں۔ 2017 کی سب سے پرانی سزائے موت کی اپیل اب تک عدالت کے شیڈول پر ہے۔
یہ صورتحال عمران خان کے قانونی مستقبل پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ان پر دیگر مقدمات بھی زیر سماعت ہیں اور پاکستان کی سیاست ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔
یہ تاخیر صرف ایک قانونی تقاضا نہیں بلکہ ایک سیاسی پیغام بھی ہو سکتی ہے، جس پر پاکستان تحریکِ انصاف کے حلقوں میں بے چینی بڑھنے کا امکان ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق، اس رفتار سے عمران خان کی اپیل کی جلد سماعت کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔