اسلام آباد : پاکستان نے توانائی کی تاریخ میں ایک اور سنہری باب رقم کر دیا ہے۔ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ 1 نے 400 دن تک بغیر کسی تعطل کے مسلسل کام کر کے ملک کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا، جو نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ بین الاقوامی جوہری توانائی حلقوں میں بھی قابلِ تحسین کامیابی ہے۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق، یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان میں کوئی نیوکلیئر پاور پلانٹ اتنی طویل مدت تک مسلسل آپریشن میں رہا ہو۔ اس شاندار کامیابی کا سہرا کمیشن کے ماہر سائنسدانوں، انجینئروں اور ٹیکنیشنز کے سر جاتا ہے، جن کی دن رات کی محنت نے یہ سنگِ میل ممکن بنایا۔
اس سے پہلے چشمہ کے یونٹ 2 اور 4 نے 365 دن مسلسل آپریشن کا ریکارڈ قائم کیا تھا، مگر یونٹ 1 نے 400 دن مکمل کر کے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔
مزید برآں، وزیرِاعظم پاکستان نے حال ہی میں چشمہ تھری نیوکلیئر پاور پلانٹ کا باضابطہ افتتاح بھی کیا، جو کہ پاکستان کی نیوکلیئر توانائی میں خودکفالت کی جانب ایک اور اہم قدم ہے۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے مطابق، ملک میں موجود 6 نیوکلیئر پاور پلانٹس اس وقت مجموعی طور پر 3530 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جو توانائی کے بحران پر قابو پانے اور صنعتی ترقی کی رفتار بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
کمیشن نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کے حصول کیلئے جدید توانائی کے ذرائع کے فروغ میں پیش پیش ہے، تاکہ نہ صرف ملکی ضروریات پوری ہوں بلکہ ماحول دوست ترقی بھی ممکن ہو۔ یہ کامیابی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک کو توانائی کے شدید دباؤ، لوڈشیڈنگ اور مہنگی درآمدی ایندھن کے مسائل کا سامنا ہے۔ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کا یہ ریکارڈ ایک مثبت اور امید افزا پیغام ہے کہ پاکستان سائنسی میدان میں بھی عالمی معیار پر قدم جما رہا ہے