حالیہ دنوں میں پاکستان نے اپنی دفاعی صلاحیتوں میں ایک اور سنگِ میل عبور کرتے ہوئے زمین سے زمین تک مار کرنے والے جدید ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے، جو کہ 450 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو ٹھیک نشانہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
اس پیش رفت کو نہ صرف تکنیکی برتری کے زاویے سے سراہا جا رہا ہے بلکہ یہ پاکستان کی مجموعی عسکری تیاریوں اور دفاعی حکمت عملی میں ایک اہم اضافہ بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، ابدالی ویپن سسٹم کی یہ تربیتی لانچ انڈس کے نام سے جاری ایک جامع فوجی مشق کا حصہ تھی، جس کا مقصد نہ صرف میزائل سسٹم کے اہم پہلوؤں کی جانچ کرنا تھا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ افواجِ پاکستان کی آپریشنل تیاری اور دفاعی ردِ عمل کی قابلیت کا عملی مظاہرہ بھی تھا۔
اس تجربے کو جدید نیویگیشن اور ٹارگٹنگ ٹیکنالوجی کے ساتھ انجام دیا گیا، جس نے اس ہتھیار کی افادیت اور عملی کارکردگی کو مزید مستحکم کر دیا ہے۔
لانچنگ کے اس اہم موقع پر آرمی اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ کے سینئر افسران، اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن کے ذمہ داران، تجربہ کار انجینیئرز اور دفاعی سائنسدان موجود تھے، جنہوں نے مکمل پیشہ ورانہ انداز میں تجربے کی نگرانی کی اور اس کی کامیابی کو یقینی بنایا۔
میزائل تجربے کی کامیابی پر صدرِ مملکت، وزیراعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تمام مسلح افواج کے سربراہان نے مشترکہ طور پر اس اہم کامیابی پر قوم کو مبارکباد دی۔
ان اعلیٰ حکام نے پاکستان کی اسٹریٹیجک فورسز پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سلامتی کے تحفظ اور ہر قسم کی ممکنہ جارحیت کے مقابلے میں ان فورسز کی تیاری، صلاحیت اور عزم غیر متزلزل ہے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب خطے میں سکیورٹی کی صورتحال خاصی نازک ہو چکی ہے، بالخصوص حالیہ دنوں میں بھارت کے زیرِ انتظام پہلگام کے واقعے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی نے فضا کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
اسی تناظر میں پاکستانی فوج کی قیادت نے خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس طلب کی، جس کی صدارت چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کی۔
اجلاس میں بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی، علاقائی سلامتی کے خدشات اور قومی دفاع کے تناظر میں پاکستان کی عسکری حکمت عملی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
فورم نے دوٹوک انداز میں اعلان کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کی جارحیت یا فوجی مہم جوئی کے خلاف فوری، مؤثر اور فیصلہ کن جواب دینے کی مکمل صلاحیت اور عزم رکھتی ہیں۔
آرمی چیف نے افواج کی پیشہ ورانہ مہارت، استقامت، اور ہر محاذ پر دفاعِ وطن کے لیے مستعدی کی دل کھول کر تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج اپنے عوام کے اعتماد اور حمایت کے ساتھ وطن کے دفاع میں سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے اس موقع پر اس امر پر بھی زور دیا کہ بدلتے ہوئے حالات میں ہر لمحہ چوکنا رہنا اور دفاعی تیاریوں کو فعال رکھنا قومی دفاع کا بنیادی تقاضا ہے۔
ان کے مطابق، موجودہ علاقائی منظرنامے میں کسی بھی دشمنانہ اقدام یا خطرے کے خلاف بروقت اور منہ توڑ جواب ہی پاکستان کی خودمختاری کا ضامن ہے۔