امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی کے دوسرے ہفتے میں سعودی عرب کا چار روزہ دورہ کریں گے، جہاں وہ ریاض میں خلیجی ممالک کے سربراہان سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ یہ ان کی صدارت کے دوسرے دور کا پہلا غیر ملکی اور باضابطہ سفارتی دورہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ 13 مئی سے 16 مئی تک سعودی عرب میں قیام کریں گے۔ دورے کے دوران ان کی ملاقاتیں خلیج تعاون کونسل (GCC) کے چھ رکن ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر، کویت اور عمان کے رہنماؤں سے متوقع ہیں۔
دورے کا مقصد خطے میں سیاسی و معاشی تعلقات کو مضبوط بنانا اور دفاعی تعاون کو وسعت دینا بتایا گیا ہے۔ اس سے قبل ہی امریکہ کی جانب سے سعودی عرب کو ساڑھے تین ارب ڈالر کے جدید ہتھیاروں کی فروخت کا اعلان کیا جا چکا ہے، جس میں جدید میزائل سسٹمز بھی شامل ہیں۔
یہ دورہ ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر جاری مذاکرات سست روی کا شکار ہیں۔ صدر ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر معاہدے پر عملدرآمد میں تاخیر کی گئی تو طاقت کا استعمال بھی خارج از امکان نہیں۔
ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ کا یہ دورہ مشرق وسطیٰ کی نئی سیاسی سمت کا تعین کر سکتا ہے۔