راولپنڈی:اڈیالہ جیل کے باہر ایک جذباتی پریس ٹاک میں عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے چشم کشا انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نے نہ صرف کسی بھی خفیہ ڈیل کی تردید کی ہے بلکہ پارٹی قیادت اور پالیسی سازی کے لیے دو ٹوک پیغامات بھی جاری کیے ہیں۔
میرے بھائی نے کہہ دیا ہے کہ جب تک وہ خود باہر آ کر حالات کا جائزہ نہ لیں، خیبرپختونخوا میں مائنز اینڈ منرلز بل اسمبلی میں پیش نہیں کیا جائے گا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے یہ بات بہنوں ڈاکٹر عظمیٰ اور نورین نیازی کو دورانِ ملاقات کہی، جنہیں آج جیل میں ملاقات کی اجازت دی گئی۔ تاہم علیمہ خان کو ایک بار پھر ملاقات سے محروم رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ لسٹ سے باہر کوئی بھی وکیل یا فرد ان سے نہ ملے کیونکہ کچھ افراد بعد ازاں ملاقات کی باتوں کو توڑ مروڑ کر پھیلاتے ہیں ۔عمران خان کو یہ بھی بتایا گیا کہ وی لاگرز کی کچھ تعریفیں ان کے آفیشل اکاؤنٹ سے سامنے آئیں، جس پر انہوں نے واضح کیامیرے اکاؤنٹ سے ایسی کوئی بات نہیں کی گئی!
سیاسی ڈیل پرسختی سے انکارکیاہےعلیمہ خان کے مطابق عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ کسی بھی قسم کی ڈیل کی خبریں جھوٹ اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے پارٹی قیادت کو ہدایت کی ہے کہ جب تک وہ خود پالیسی نہ دیں، نہ کوئی آل پارٹیز کانفرنس، نہ ایپکس کمیٹی، نہ کوئی اور میٹنگ میں شرکت کی جائے۔
قیادت کی ڈور ہاتھ میں رکھنے کی کوشش؟
عمران خان نے جنید اکبر کو بھی خصوصی پیغام بھیجا ہے کہ خیبرپختونخوا میں تحریک کی قیادت کریں، الیکشن کمیشن اور ٹریبونلز کے خلاف پرامن احتجاج کریں اور قانونی جنگ جاری رکھیں۔
ایک موقع پر علیمہ خان نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب اشارہ کرتے ہوئے طنزیہ کہا:
"خان صاحب نے پوچھا ہے کہ علی امین ملاقات کے لیے میرے پاس کیوں نہیں آتے؟”
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے دور میں تو پوری کابینہ لندن اور جیل میں پالیسی لینے جاتی تھی، جبکہ اب عمران خان کی ہدایات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔